سرکاری ملازمین نے تنخواہوں میں کٹوتی کی تجویز مسترد کردی، بھرپوراحتجاج کا عندیہ

اسلام آباد:وفاقی سرکاری ملازمین نے تنخواہوں میں ممکنہ کٹوتی کی تجویز مسترد کردی۔آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کا ہنگامی اجلاس یکم فروری کو طلب کرلیا گیا۔ آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس نے بھرپور احتجاج کا عندیہ دے دیا۔فیڈرل سیکرٹریٹ کے ملازمین کا کہنا ہے کفایت شعاری مہم کا آغاز دوہری مراعات لینے والے محکموں سے کیا جائے۔وفاقی ملازمین کے مطابق ایوان صدر، وزیراعظم آفس، قومی اسمبلی، سینیٹ، ایف آئی اے، نیب،عدلیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کیملازمین کو100 سے 150 فیصد زیادہ تنخواہ مل رہی ہے جبکہ تعلیم، صحت، پوسٹ آفس، ادارہ شماریات، اے جی پی آر اور پی ڈبلیو ڈی سمیت وفاقی سیکرٹریٹ کے ملازمین اس سے محروم ہیں۔ حکومت کٹوتی کے بجائے ریلیف دے۔ایوسی ایشن کے رہنماؤں نے کہا کہ بجائے ریلیف دینے کے کٹوتی کی بات کی جارہی ہے۔ ہم اس کو کسی طرح تسلیم نہیں کرتے اور مسترد کرتے ہیں اور اس کی بھرپور مزاحمت کریں گے۔وفاقی سرکاری ملازمین نے میڈیکل اور کنوینس الاونس میں اضافے اور 2020 میں قائم ہونے والے پے اینڈ پینشن کمیشن کی سفارشات کے مطابق تنخواہوں میں فرق دور کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں