کوئٹہ مکران بس ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال، نیشنل ہائی ویز بلاک کرنے کا عندیہ

کوئٹہ (انتخاب نیوز)آل کوئٹہ ٹوتفتان،دالبندین، ماشکیل سے ندک بس ٹرانسپورٹ آل رخشان بیلٹ آل کوئٹہ مکران بس یونین ٹرانسپورٹرزالائنس کی جانب سے ہڑتال آٹھویں روز میں داخل ، پرامن احتجاج کو متعلقہ حکام کی عدم توجہ کی بناپرگزشتہ روز دوسرے فیز میں داخل کرکے اپنے گاڑیوں کو کوئٹہ کی مین شارع سریاب روڈ بی بی زیارت کے مقام پر احتجاجی کیمپ قائم کرکے کھڑی کردی ، تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات گئے ٹرانسپورٹرز کےہنگامی پرہجوم احتجاجی اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ اگر آئندہ 24 گھنٹوں میں اگر پھربھی مطالبات تسلیم نہیں کیئے گئے توپھراپنی احتجاج کے تیسرے مرحلہ میں مکمل پہیہ جام یعنی نیشنل ہائی ویز کوبلاک کی طرف جائینگے جبکہ تفتان روٹ کےساتھ آل کوئٹہ مکران روٹس ٹرانسپورٹرز کے رہنماﺅں حاجی علی نواز لہڑی ، حاجی خلیج لہڑی ، عبدالرسول مینگل و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم تمام حمایت کرنے والے تمام روٹس نمائندگان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ ہم آل تفتان رخشاں آل کوئٹہ مکران بولان نصیر آباد کے ٹرانسپورٹرز کےاجتماعی مطالبات کےحق میں غیرمعینہ مدت کیلئے پہیہ جام ہڑتال اس بنا پر کررہیں ہے کہ نیشنل ہائی ویز پر امن امان قائم رکھنے کیلئے حکومت بلوچستان اور متعلقہ حکام کی جانب سےروٹس کے ٹرانسپورٹ کےخلاف یکطرفہ اورسخت ایس او پیز جاری اور لاگو کرنےکی کوشش کی گئی ہیں جن پر عمل درآمد کرنا مشکل اور باعث پریشانی ہیں جبکہ تفتان شاہراہ اور انٹر نیشنل بارڈر کیلئے گزشتہ پچاس ساٹھ سالوں سےجو ٹرانسپورٹ چل رہی ہیں اسکا دارومدار ایران سمیت دیگر ممالک پرجانے اور وہاں سے آنے والے سیاح جو قانونی دستاویزات پاسپورٹ ویزا رکھنے والے مسافروں کی ٹرانسپورٹیشن پر منحصر تھا اور ہیں اس طرح یک طرفہ بنائےجانے والے ایس او پیز تو پابند کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ پاسپورٹ ویزہ پرجانےوالے مسافروں کو اپنے کوچز میں سوار نہ کریں حالانکہ اس روٹ کے اکثریتی سواری اور روزگار و کاروبارکااہم زریعہ معاش انہیں مسافروں کی بدولت ہے جہاں تک سیکورٹی کا مسئلہ ہے یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام اور ٹرانسپورٹ کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے ایس او پیز بنائیں جوسب کو قابل قبول ہو اس سارے معاملے میں ہم بحیثیت شہری ٹرانسپورٹرز صرف تعاون کے مکلف ہیں اپنی بساط کے مطابق جوہم عرصہ دراز سے کرتے چلے آرہے ہیں ہماری تجویزہیں امن امان قائم کرنے کے بناپرنیشنل ہائی ویز پر تمام متعلقہ حکام کی پیٹرولنگ موبائل گشت بڑھایاجائے ضرورت پڑھنے پر ہرایک مسافر بس کواسکےدورانیہ سفر میں صرف ایک بار چیکنک کےلئے کھڑاکیاجائے اور اسی طرح تفتان تربت پنجگورسے آتے ہوئے کوچز کواینٹی سمگلنگ کے نام پر پرجوکہ پرچون ایشیا خوردونوش جیسے سامان ہوتے ہیں ان کواینٹی سمنگلنگ کےنام پر صرف ایک بار چیکنگ کیلئے روکھے لیکن گزشتہ عرصہ سے ہماری ایک بھی نہیں سنی گئی بلکہ اینٹی سمنگلنگ بارڈر زیرو پوائنٹس کےبجائےہمارے نیشنل ہائی وے تفتان تربت روٹ پر درجنوں اینٹی سمنگلنگ کی چیک پوسٹس بنائےگئے یہ ہم واضع کرچکے ہیں کہ ٹرانسپورٹرز کااختلاف بار بار چیکنگ کے طریقہ کار سے متعلق ضرورہیں اینٹی سمگلنگ کے خلاف نہیں ہیں ہر ادارہ اپنا کام کریں مسائل بڑھنے کے بجائے کم ہونگے ہڑتال تب تک جاری رہی گی جب تک حکمران مطالبات تسلیم نہیں کرتے اب دیکھنا ہے حکمران کب تک یہ سلسلہ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں