عالمی یوم خواتین منا یا گیا

محنت کش خواتین کا عالمی دن دیگر ملکوں کی طرح پاکستان میں بھی منا یا گیا ملک کے مختلف شہروں میں خواتین کی تنظیموں کی جانب سے عورت مارچ اور ریلیوں کا اہتمام کیا گیا یہاں تک کہ مذہبی سیاسی تنظیموں نے بھی اس سال عالمی دن خواتین کے حوالے سے اجتماعات کا اہتمام کیا اور عورتوں کو حقوق دینے کے عزم کا اظہار کیا جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چند مغرب زدہ خواتین کے ہاتھوں معاشرے کو یر غمال نہیں بننے دیں گے لیکن وہ بھول گئے کہ گزشتہ 70سال سے حکمران طبقے نے ملک کی ثقافت سیاست اورمعیشت مغربی مالیاتی اداروں کے پاس گروی رکھاہوا ہے اورسراج الحق اور ان کے ساتھیوں کو اس پر کب کوئی اعتراض نہیں ہوا بہر حال ان کی جانب سے جلسے کا انعقاد عورتوں کے حق کی جدو جدہد کرنے والوں کی بڑی کامیابی ہے یہ امر خوش آئند ہے کہ اس بار عالمی یوم خواتین کے حوالے سے منعقد ہونے والے عورت مارچ اور دیگراجتماعات ماضی کے مقابلے میں زیادہ منظم تھے اور تعداد کے اعتبار سے بھی عورتوں اور مردوں کی زیادہ بڑی تعداد نے ان میں شرکت کی یہ درست ہے کہ ترقی پسند تنظمیں اب تک محنت کش خواتین میں اس حوالے سے بیداری اور شعورپیدا کرنے میں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کر سکی ہیں جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے طبقے اشرافیہ سے تعلق رکنے والی سرگرم خواتین اورمغرب سے منسلک این جی اور عورت کی آزادی کے بارے میں سرمانہ دارانہ تصور کو آگے بڑھاتی رہی ہیں اور عورت کی آزادی کے مخالف حکمران طبقے خاص طور پرعورت سے ان کے پسماندہ اور رجعتینمائندوں کو ترقی پسند عناصر عورتوں کی آزادی عالمی دن سے متعلق معاملات پر محنت کش طبقے کا نقطہ نظر وضاحت سے پیش کریں اور زیادہ سے زیادہ محنت کش خواتین کو منظم کرنے کی کوشش کریں اس کے لیے عورت کی حجاب کی تحریک کو مقامی صفات خاص طور سے محنت کش طبقے کے کلچر سے ہمآئنگکیا جانا زروری ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں