سانحہ ڈنک کے خلاف ردعمل ریاست اور نظام پر عدم اعتماد کا اظہار ہے، نوابزادہ لشکری رئیسانی

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے ڈنک کے واقعہ کو ریاست کیلئے افسوس کا باعث قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈنک واقعہ کیخلاف احتجاجی مظاہروں سے سامنے آنیوالا عوامی ردعمل ریاست اور اس کے نظام پر عدم اعتماد کا اظہار ہے بندوق اور کارڈ کی طاقت سے مسلط ہونیوالی قوتوں کو متحدہوکر پرامن سیاسی جدوجہد کے ذریعے شکست دینی ہوگی۔اپنے جاری مذمتی بیان میں نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہا کہ سانحہ ڈنک ریاست اور اس کے نظام کیلئے شرمناک واقعہ ہے دلخراش سانحہ میں صدیوں کی باوقار روایت کو پامال کرنے والے لوگ اور عناصر قابل نفرت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈھنک واقعہ کیخلاف بلوچستان کے تمام اضلاع،سندھ اور ملک کے دیگر علاقوں میں ہونے والے احتجاجی مظاہرؤں سے سامنے آنیوالا عوامی ردعمل ریاست اور اس کے نظام پر عدم اعتماد کا اظہار ہے اور اس عدم اعتماد کے نتیجے میں ملک کے نظام کو چلانے والے لوگوں کو یہ بات سمجھ لینی چائیے کہ ظلم،جبر اور ناانصافی کے نظام کو دہشت کے ذریعے مزید برقرار نہیں رکھا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے سیاسی کارکنوں کو اپنی زات کو اجتماعی مفاد کیلئے قربان کرتے ہوئے بلوچستان کی روایت شکن قوتوں کو شکست دینے کیلئے متحدہ ہوکر ایک پرامن سیاسی جدوجہد میں اپنا کردار ادا کرنا چائیے تاکہ بلوچستان میں ان قوتوں کو شکست دی جاسکے جو بندوق اور کارڈ کی طاقت سے بلوچستان پر مسلط ہونا چاہتی ہیں۔اگرا ب بھی ایسا نہ کیا گیا تو صوبے میں آئے دن عزت دار شہریوں، باعزت سیاسی کارکنوں اور اس سرزمین کے حق کا مطالبہ کرنے والے لوگوں کی چادر اور چاردیواریوں کے تقدس کو پامال کیا جاتا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ ڈھنک کے واقعہ پر صوبے پر مسلط شدہ گروہ تاریخ کو جوابدہ ہیں بلوچستان میں ہونے ظلم جبر و ناانصافیوں پر مختلف اوقات میں مختلف دروازوں سے اقتدار تک رسائی حاصل کرنے والوں کوصوبے کے عوام کو جواب دینا پڑئیگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں