گوادر میں سدرن ہیڈکوارٹر کے قیام کے منصوبے پر جلد پیشرفت کی جائے جام کمال

کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے سدرن پرووینشل ہیڈکوارٹر گوادر کے قیام کے منصوبے پر پیشرفت میں اضافے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوادر میں وزیراعلیٰ، چیف سیکرٹری اور متعلقہ محکموں کے سیکریٹریوں کے دفاتر کے قیام اور شیڈول کے مطابق ان کی گوادر میں موجودگی سے گوادر کے ترقیاتی عمل اور دیگر اہم امور کی بروقت انجام دہی ممکن ہوسکے گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی، محکمہ قانون، محکمہ پراسیکیوشن اور محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے آنے والے مالی سال کے مجوزہ ترقیاتی اور غیرترقیاتی بجٹ اور نئی آسامیوں کے تخلیق سے متعلق امور کے جائزہ ویڈیو لنک اجلاس کے دوران کیا، متعلقہ محکموں کے سیکریٹریوں نے وزیراعلیٰ کو بریفنگ دی، وزیراعلیٰ نے محکمہ ایس ینڈ جی اے ڈی میں 11 تا 14گریڈ کی خالی اسامیوں پر پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ بھرتی کی سمری ارسال کرنے کی ہدایت کی،وزیراعلیٰ نے محکموں کو د یگر خالی اسامیو ں پر بھرتی کے عمل کو شفاف طور پر جلد مکمل کرنے اور محکموں کی استعداد کار میں اضافہ کے لئے مہارت پر مبنی اسامیوں کی تخلیق کی ہدایت بھی کی، وزیراعلیٰ نے محکموں کو ہدایت کی کہ غیرترقیاتی بجٹ کو کم کرتے ہوئے محاصل میں اضافے کے اقدامات کئے جائیں، وزیراعلیٰ نے ضلعی سطح پر صوبائی محکموں کے تعینات افسروں اور اسٹاف کی رہائش گاہ اور دفاتر کے قیام کے منصوبے سے بھی اتفاق کیا،وزیراعلیٰ نے دیگر شہروں میں بلوچستان کے اثاثہ جات اور جائیدادوں کا بہتر استعمال یقینی بنانے کی ہدایت کی جس سے ریونیو میں اضافہ ہوسکے، وزیراعلیٰ نے محکمہ آئی ٹی کو ہسپتالوں میں سیکیورٹی کیمروں کی تنصیب کے منصوبے کی جلد تکمیل کی ہدایت بھی کی، سیکریٹری محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا کہ موجودہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں شامل ضلعی سطح پر آئی ٹی ٹریننگ مراکز اور 100سیکنڈی اور ہائر سیکنڈری اسکولوں میں ورچول ایجوکیشن سسٹم کے قیام کے منصوبے شامل ہیں جو آئندہ دو سال میں مکمل ہوں گے جبکہ 200ملین روپے کی لاگت سے بلوچستان ڈیٹا سینٹر کے قیام اور ای فائلنگ سسٹم کی وسعت کے منصوبوں پر بھی جلد عملدرآمد کا آغاز کردیا جائے گا، سیکریٹری پراسیکیوشن نے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا کہ رواں مالی سال میں فارنزک لیب کے قیام کا منصوبہ شامل ہے جبکہ آئندہ مالی سال کے لئے پراسیکیوشن نظام کو جدید خطور پراستوار کرنے کے منصوبے تجویز کئے گئے ہیں جن میں ضلعی سطح پر جوڈیشل کمپلیکسز کا قیام بھی شامل ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں