بلوچوں کو دیوار سے لگا کر نسل کشی کی جارہی ہے ، بی این پی

نامی نوجوان کو پولیس کسٹیڈی میں تھا اسے بھی شہید کردیا گیا ،حب بی این پی کا ہمیشہ سے سیاسی گڑھ رہاہے ،یہاں پر جماعت کو منظم کرنے کےلئے مزید محنت کرنے کی ضرورت ہے اور ضلع حب کے کارکنوں کے مرکزی ذمہ داران کے حوالے سے جو شکوے ہیں وہ جائز ہیں اس حوالے سے انکے جو تحفظات ہیں انہیں دور کیا جائے گا ،ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی فنانس سیکرٹری میر اختر حسین لانگو ،مرکزی رہنماءعبدالرﺅف مینگل ،لعل جان بلوچ نے گزشتہ روز بی این پی ضلع حب کے زیر اہتمام مینگل ہاﺅس حب میں منعقدہ ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا کنوینشن سے چیئرمین واحد بلوچ جمیل گچکی سنیل کاچھیلا اور بشیر مینگل نے بھی خطاب کیاانھوں نے کہاکہ تنظیم سازی کے حوالے سے مرکزی کمیٹی کی جانب سے جو کمیٹی تشکیل دی ہے گئی وہ بلوچستا ن کے تمام اضلاع کا دورے کر رہے ہیں اور گزشتہ روز ضلع لسبیلہ اور ورکرز کنونشن میں شرکت کرنے کے بعد آج ضلع حب کے دورہ کر رہے ہیں بی این پی کے مرکزی رہنماﺅں کا حب کا دورہ کرنے کا مقصد یہ ہے کہ پارٹی کو مزید فعال ومنظم کرنا ہے اور ورکرز سے ملاقات کر کے ان سے انکے مسائل پوچھنا اور پارٹی کو مزید منظم کرنے حوالے سے رائے لیناجسے بعدازاں مرکزی کمیٹی کے سامنے ان کے رائے کو رکھ کر پالیسی مرتب کرنا ہے انھوں نے کہاکہ دورہ حب کے موقع پر پارٹی ورکرز نے جو گلے شکوے کئے اور اپنے تحفظات سامنے رکھے ہیں ان کے تحفظات کو دور کرنے کےلئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی انھوں نے کہاکہ ہر سیاسی جماعت میں عہدیداران پر تنقید کی جاتی ہے لیکن جب غلط فہمیاں پیدا ہو تو وہ پارٹی کےلئے نقصان دہ ثابت ہو تا ہے انھوں نے ضلع حب کے آرگنائزر اور ڈپٹی آرگنائزر کمیٹی اور انکے ممبران کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہاکہ یونٹ سازی موثر انداز کرنے کی ضرو رت ہے صرف کاغذوں کی حد تک محدود نہ ہوںاگر کم یونٹ بنتے ہیں تو کوئی بات نہیں لیکن اس میں نظریاتی لوگ ہونے چاہئے نہ کہ کاغذی کاروائی پوری کی جائے پارٹی ورکرز نے مرکزی رہنماﺅں کے رویئے اور ایم پی اے کے فنڈز سے بعض علاقوں میں ترقیاتی کاموں کے نظر انداز کرنے کی جو شکایت دی ہے اس حوالے سے بھی کمیٹی تشکیل دی جائے گی کہ آیا کہ ایم پی اے میڈم شکیلہ کی جانب سے دیئے فنڈز کہاں خرچ ہو ئے ہیں بی این پی کے تینوں رہنماﺅں نے مزید کہاکہ ریاست کی طرف بلوچوں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے اور بلوچوں کی نشل کشی کی جارہی ہے اور انکے تذلیل کی جاتی ہے اور انہیں لاپتہ کیا جاتاہے ایسے بھی بلوچ ہیں جو گزشتہ 15سے20سالوں سے لاپتہ ہیںانکا کوئی اتہ پتہ تک نہیں کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہیں انھوں نے کہاکہ بلوچستان میں بلوچوں کا لاپتہ کرنے معاملہ آج کا نہیں ہے بلکہ 2002 ءتو دوسرا فیز ہے اس سے قبل بھی بلوچوں کولاپتہ کیا جاتا رہا ہے لیکن تاریخ گواہ ہے اگر لاپتہ افراد کے معاملے کسی سیاسی جماعت نے آواز بلند کی ہے تو وہ بلوچستان نیشنل پارٹی ہے لاپتہ افراد کے مسئلے پر صوبائی و قومی اسمبلی فلور پر موثر انداز میں آواز بلند کیا گیا سردار اختر مینگل نے ہر فور م پر مسنگ پرسن کے معاملے کو ہائی لائیٹ کیا اور اس مسئلے پر بات کر تے رہے ہیں انھوں نے کہاکہ اب بھی بلوچستان میں لوگوں کو اغواءکر کے لاپتہ کیا جارہا ہے گزشتہ دنوں پولیس کسٹیڈی میں بالاچ اور اسکے دیگر ساتھیوں کو جعلی انکاﺅنٹر کرکے شہید کردیا گیا اس کے ردعمل میں کیچ سے ہزاروں کی تعداد مرد خواتین اور بچے سڑکوں پر نکل آئے اور بالاچ بلوچ واقعہ پر احتجاج کیا اور دھرنے دیئے بیٹھے ہیں انھوں نے کہاکہ بلوچستان میں بلوچوں کی چادر چار دیواری کے تقدس پامال کیا جارہا ہے جس سے نفرتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اس طرح کے حرکت ریاست کو لے ڈوبے گی ریاست ایسی غیر انسانی حرکتیںبند کرے انھوں نے کہاکہ بلوچستان کو ہمیشہ سے منڈی بنایا گیا ہے ووٹ کے ریٹ لگائے جاتے ہیں گزشتہ دنوں میاں صاحب کوئٹہ کے دورے پر پہنچے تو جو لوگ اپنے آ پ کو وڈیرے ،ٹکر ی ،ملک کہتے ہیں وہ (ن) میں شامل ہونے کےلئے لائن میں کھڑے رہے اور بعض زرداری ہاﺅس میں لائن اپ ہوئے جبکہ سینٹ الیکشن کے وقت وہی لوگ اپنے ووٹوں کو فروخت کر تے ہیں جس سے بلوچستا ن کی سیاست بدنا م ہوئی ہے اب بلوچستان میں ایسی سیاسی دکانداری کا سلسلہ بند ہونا چاہئے انھوں نے مزید کہاکہ حب بی این پی کا سیاسی گڑھ ہے پارٹی کو مزید منظم وفعال کرنے کےلئے اور بھی کام کرنے کی ضرورت ہے یونٹ سازی میں تیزی لائی جائے انھوں نے کہاکہ نے حب ایک صنعتی شہر ہے یہاں پر سینکڑوں فیکٹریاں ہیں اس کے باوجود یہاں کے لوگوں بلخصوص بی این پی کے ورکرز کو نوکری کے حوالے سے نظر انداز کیا جاتا ہے بی این پی کے ورکز بھتہ خور نہیں بلکہ اپنا حق مانگتے ہیں انھوں نے کہاکہ حب کے لوگوں اور بی این پی کے ورکرزکی صنعتوں میں ملازمتوں کے حوالے سے بی این پی حب کے ذمہ داران ایم ڈی لیڈا اور اسٹیک ہولڈرز سے ملاقات کرکے معاملہ حل کریں تاکہ فیکٹریوں میں یہاں کے لوگوں اور بی این پی کے ورکرز کو ملازمتیں مل سکیں اور فیکٹریوں میں جو ٹرانسپورٹ چل رہی ہیں وہ بھی دیگر صوبوں کے ہیں ہونا تو یہ چاہئے کہ فیکٹریوں میں یہاں کے مقامی لوگوں کو ٹرانسپورٹر کنٹریکٹ پر لگائے جاتے انھوں نے کہاکہ حب و گڈانی کے صنعتو ں سے وفاق کو اربوں روپے کا ٹیکس جارہا ہے اس کے باوجود حب وگڈانی کے عوام پانی سے محروم ہیں انہیں صاف پانی میسر نہیں ہے ورکرز کنونشن سے ورکرز کنونشن سے ضلع حب کے آرگنائزر جمیل احمد گچکی ،ڈپٹی آرگنائزر بشیر احمد مینگل ،چیئرمین واحد بلوچ ،سنیل کمار کاچھیلا و دیگر نے خطاب کیا ورکرز کنونشن سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی فنانس سیکرٹری میر اختر حسین لانگو ،مرکزی رہنماءعبدالرﺅف مینگل ،لعل جان بلوچ ،چیئرمین واحد بلوچ نے بھی خطاب کیا دریں اثناءبی این پی کے سینئر رہنماءمولداد رند ،عباس واڈیلہ ،قربان میروانی ،عبدالرزاق ڈگارزئی ،محمد صالح شاہوانی و دیگر پارٹی کارکنوں نے پارٹی کے مرکزی رہنماﺅںسے ورکرز کنونشن کے حوالے سے مختلف سوالات کئے اور اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حب میں پارٹی کے ورکرز کو نظر انداز کیا جارہاہے جس کی وجہ سے پارٹی کے پرانے دوست پارٹی چھوڑ کر جارہے ہیں مولداد رندنے انجینئر سعید احمد مینگل کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ وہ بی این پی کے ایک سینئر ورکر تھے جن کی انتھک ومحنت کاوشوں سے انھوں نے 35یونٹ بنائے لیکن اُسے سے بھی ناراض کیا گیا اور وہ بھی پارٹی چھوڑ گئے انھوں نے کہا کہ مرکزی قائدین ضلع حب میں پارٹی کی جانب توجہ دیں اور ورکرز کی مسائل کو سننے اور انکے جو تحفظات ہیں انہیں دور کیا جائے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں