ریاستی ادارے کسی کو نوازنے، کسی کو دھتکارنے کا اصول ترک کریں، جماعت اسلامی

لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی، سیاسی انتخابی امور قائمہ کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ریاستی ادارے کسی کو نوازنے، کسی کو دھتکارنے کا اصول ترک کریں ،انتخابات سے فرار کے لئے آئین سے ماورا اقدامات ملک و ملت کے لیے انتہائی سنگین نتائج لائیں گے۔ خیبرپختونخوا میں 20 اضلاع کے ضلعی عہدیداران، قومی و صوبائی اسمبلی امیدواران اور ضلعی انتخابی کمیٹی ارکان کے ساتھ انتخابات 2024 کی سرگرمیوں، تیاریوں کا جائزہ لیا۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی ترازو نشان اور اسلامی فلاحی انقلابی منشور اور ملک گیر، بھرپور انتخابی مہم کے ساتھ عام انتخابات میں حصہ لے گی. پورے ملک میں عوام جماعت اسلامی کی خدمات، پالیسی اور اتحادِ امت کے جذبوں کو سراہا رہے ہیں،جماعت اسلامی ووٹرز کی بیداری اور روایتی حربوں سے انتخابات چرانے کے ہر حربہ کو جمہوری جدوجہد سے ناکام بنائے گی ،پانچ سال کے لئے انتخابات کے موقع پر ووٹرز کو ماضی کے تمام ناکام تجربات، عوام کو دکھ درد دینے والی پولرائزیشن اور اپنا اور ملک و ملت کا مستقبل سنوارنے کے لئے فیصلہ کن کردار ادا کرنا ہے ،یہ نوشتہ دیوار ہے کہ ووٹرز اپنی اپنی محبتوں کی مرکز جماعتوں سے مایوس ہیں اور اپنی لیڈرشپ کی قلابازیوں، نااہلیوں اور ناکامیوں کے دفاع کے لئے ان کے پاس کوئی مضبوط دلیل نہیں ،جماعتِ اسلامی ملک بھر کے محب وطن ووٹرز کے لئے بہترین آپشن ہے ،جماعتِ اسلامی ملک کو بحرانوں سے نکال کر اسلامی، خوشحال اور مستحکم پاکستان بنائے گی۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ 8 فروری 2024 انتخابات پر نگران حکومت، ایوانِ صدر، الیکشن کمیشن اور اسٹیبلشمنٹ کا سپریم کورٹ نے اتفاق کرایا ہے ،اب آئینی ادارے میں انتخابات کے التوا اور فرار کی ہر گنجائش ختم ہوگئی ہے. حلقہ بندیوں پر بھی اب حتمی نوٹیفکیشن جاری ہوگیا ،اسٹیبلشمنٹ کے لئے اب آئین کے مطابق انتخابات کا ہی راستہ ہے ،انتخابات سے فرار کے لئے آئین سے ماورا اقدامات ملک و ملت کے لیے انتہائی سنگین نتائج لائیں گے ،لیول پلیئنگ فیلڈ کا اصول یہی ہے کہ ماضی کے ناکام اور تباہ کن تجربات سے گریز کیا جائے اور ریاستی ادارے کسی کو نوازنے، کسی کو دھتکارنے کا اصول ترک کریں ،انتخابات غیرجانبدارانہ ہوں اور الیکشن کمیشن آف پاکستان اپنے ضابطہ اخلاق پر اِس کی روح کے مطابق مکمل عملدرآمد کرائے ،ملکی مفاد میں مستحکم سیاسی جمہوری اقدار کے فروغ کے لئے قومی سیاسی قیادت کو اپنے روِش بدلنا ہوگی ۔ہر قیمت پر اقتدار کی ہوس نے سیاست کمزور اور اسٹیبلشمنٹ کو مضبوط کیا ہے ،ہر دور کی لاڈلے، سلیکٹڈ اور منظورِ نظر قیادت ایک ہی انجام سے دوچار ہوتی چلی جارہی ہے ،سیاسی جمہوری نظام کی اِن خرابیوں کی صرف اسٹیبلشمنٹ ہی نہیں قومی قیادت خود بھی ذمہ دار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں