بی این پی کیخلاف مصنوعی لوگوں کو پروموٹ کرکے آگے لایا جارہا ہے، ساجد ترین ایڈووکیٹ

دالبندین ( این این آئی) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی قائمقام صدر ساجد ترین ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کی سیاست کا محور و مقصد بلوچستان کے لوگوں کی خوشحالی ہیں پارٹی نے ہمیشہ اصولی سیاست کرکے سیاسی میدان میں ثابت قدمی سے جدوجہد کی ہے ۔ یہ بات انہوں نے دالبندین میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے اسوقت مختلف چیلنجز ہے اور ان میں ایک اہم مسلہ لاپتہ افراد کا ہے ہزاروں کی تعداد میں نوجوان لاپتہ کیے گئے ہیں جن کے لواحقین اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے پریس کلبوں کے سامنے احتجاج میں بھیٹے ہے ہم نے جب کسی وقت کا ساتھ دیا ہے یا اسکے اتحادی ریے ہیں تو سب سے پہلے ہمارا ایجنڈا مسنگ پرسن کی بازیابی رہی ہے پی ٹی آئی کے دور میں گوکہ پانچ سو کے قریب لاپتہ افراد بازیاب ہوکر گھروں کو پہنچے مگر بعد میں یہ بازیابی کا سلسلہ رک گیا جسکی وجہ سے پارٹی نے پی ٹی آئی حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا جب ہم نے پی ڈی ایم کی حکومت کا ساتھ دیا تب بھی ہمارا یہی ایجنڈا سرفہرست رہا انہوں نے کہا کہ ہر دور کی طرح ایک مرتبہ پھر سے مصنوعی و غیر سیاسی قوتوں کو پرموٹ کرکے آگے لانے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ بلوچستان کے وسائل کو بے دردی سے لوٹ کر بلوچستان کے لوگوں کو مزید پسماندگی کی طرف دھکیلا جائے بی این پی کے خلاف اس طرح کے جعلی قیادت کو ہمیشہ تیار کیا جاتا ہے مگر بلوچستان کے عوام نے پہلے بھی انہیں مسترد کیا ہے اور آنے والے دنوں میں بھی مسترد کریں گے انہوں نے کہا کہ جس طرح وفاقی پارٹیاں جو اپنے آپکو ملکی سطح کے قومی پارٹیاں کہتے ہیں انہوں نے بھی اسٹیبلشمنٹ کے بنائے ہوئے باپ ق لیگ اور دیگر کے باقیات کو اکھٹا کرکے اپنے اپنے پارٹیوں میں شامل کر رہے ہیں ہماری نظر میں یہ پارٹیاں بھی اس جرم میں برابر کے شریک ہیں انہوں نے کہا کہ وقت اور حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی اپنے کارکنوں کو مختلف چیلنجز کے حوالے سے آگاہی دیں رہی ہے تاکہ موجودہ حالات کا کس طرح سے مقابلہ کیا جاسکے اسی لیے پارٹی کے مکران کے کامیاب دورے کے بعد رخشان میں تنظیمی دورہ کرکے پارٹی کارکنوں کو متحرک کیا کیونکہ فکری و نظریاتی کارکن پارٹی کے اصل اثاثے اور ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے کارکنوں نے ہمیشہ مختلف ادوار میں جیل قید و بند برداشت کرکے ثابت قدم رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں