شازیہ کو زبردستی پریس کانفرنس کروائی گئی، اب بھی یونس عزیز کی تحویل میں ہے، میروانی اقوام

خضدار (پ ر) اقوام میروانی کی جانب سے اپنے موقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شازیہ کی زبردستی انتہائی خفیہ طریقے سے پریس کانفرنس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ لاپتہ شازیہ میروانی کو منظر عام پر لاکر اس سے زبردستی پریس کانفرنس کروائی گئی ہے ، شازیہ اب بھی سابق ایم پی اے یونس عزیز زہری کی کسٹڈی میں ہے۔شازیہ کو نجی جیل میں رکھنے والے سابق ایم پی اے شدید دباو¿ کا شکار ہوکر بالاخر شازیہ میروانی کو منظر عام پر لانے پر مجبور ہوا جبکہ اگلے دن ورثاءاور قوم کی جانب سے روڈ بلاک بھی ہونا تھا لہذا اسی صورتحال میں سابق ایم پی اے خضدار یونس عزیز زہری نے خفت کو مٹانے کے لیے شازیہ میروانی کو خضدار سے حب چوکی پہنچایا اور وہاں ان سے زبردستی پریس کانفرنس کروائی گئی کیونکہ انہیں خدشہ تھاکہ اگر خضدار میں پریس کانفرنس کروائی جائے گی تو سب کچھ سامنے آئے گا اور ورثاءبھی پہنچ جائیں گے اس لیے انتہائی خفیہ طریقے سے شازیہ کو حب چوکی پہنچایاگیا اور وہاں عجلت میں ہی ان سے پریس کانفرنس کروائی گئی وہاں کے صحافیوں کو صحیح معاملے کا پتہ بھی نہیں تھا اس لیے یہ لوگ مشکل سوالات سے بھی بچ گئیں اس لیے شازیہ کی پریس کانفرنس میں تضاد بھی آگئی کہ شازیہ کہتی کہ وہ یونس محمدشہی کے گھر میں کام کرتی ہے جبکہ خبر میں دعوی ہے کہ وہ ایک پرائیویٹ ادارے میں برسرے روزگار ہے۔ شازیہ کی کانپتی ہوئی پریس کانفرنس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ اب بھی مجبوری میں اور خوف کی حالت میں یہ باتیں کر رہی ہےسوچنے کی بات یہ ہے کہ بغیر وجہ کے آخر کون اپنے ماں باپ اور بھائیوں سے اظہار لاتعلقی کرسکتی ہے خضدار میں تو ایسی سیکڑوں لڑکیاں پرائیویٹ سیکٹرز میں روزگار کرتی ہیں لیکن کوئی اپنے ماں باپ سے اظہارِ لاتعلقی نہیں کرسکتی، ورثاءاور قوم کا مطالبہ یہ ہے کہ شازیہ کو خضدار میں میڈیا اور ورثا کے سامنے لایا جائے تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا بصورت اقوام میروانی مزید احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں