پاک افغان بارڈر کی بندش کی وجہ سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہیں، علی مدد جتک

کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر حاجی علی مدد جتک نے کہا کہ پاک افغان بارڈر کی بندش کی وجہ سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہیں وفاقی حکومت کو صرف اپنے پیٹ کی فکر ہے بلوچستان میں غربت کی ستائی عوام کو بے روزگار کردیا گیا ہے،چمن بارڈر کو فور ی طور پر کھول کرلوگوں کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے، یہ بات انہوں نے منگل کو اپنے ایک بیان میں کہی، حاجی علی مدد جتک نے کہا کہ بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں لوگوں کا گزر بسر بارڈر تجارت سے منسلک ہے چار ماہ سے بارڈر بند ہونے کی وجہ سے ہزاروں لوگ بے روزگاراور انکے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں لوگ نان شبینہ کے محتاج اور ایک ماہ سے زائد عرصے سے احتجاج کر رہے ہیں لیکن وفاقی حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پہلے ہی عوام کو مہنگائی کی چکی میں پیس دیا ہے اب بارڈر بند کر کے ان سے انکا واحد ذریعہ معاش چھیننا عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے بارڈر کی بندش کی وجہ سے ہزاروں خاندان پریشانی کا شکار ہیں لوگ حکومت سے فریاد کر رہے ہیں کہ انہیں انکا روزگار فراہم کیا جائے لیکن حکومت مختلف بہانے بنا کر معاملے کو آئیں بائیں شائیں کر رہی ہے جو کہ ناقابل برداشت ہے، حاجی علی مدد جتک نے کہا کہ بارڈر پر تجارت اور کام کرنے والے افراد کے مطالبات جائز ہیں انکی بھر پور حمایت اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد بارڈر کھولنے کے احکامات جاری کیے جائیں تا کہ ہزاروں افراد کو درپیش اس اہم مسئلے کو حل کیا جا سکے

اپنا تبصرہ بھیجیں