بلوچستان، چھ اضلاع سے وفاق میں 1719افراد کا جعلی ڈومیسائل پر ملازمت کرنے کا انکشاف

کوئٹہ: جعلی ڈومیسائلز پر وفاقی محکموں اور کارپوریشنوں میں بلوچستان کے کوٹے پر ملازمتیں کرنے والوں میں جانچ پڑتال کے دوران کوئٹہ سے 1200,ڈیرہ بگٹی سے 66, لورالائی سے 130, ژوب سے 200,جعفر آباد سے 79 اور زیارت سے 44افراد کے جعلی ڈومیسائلز کی تصدیق ہو گئی ہیں، تفصیلات کے مطابق سینیٹ آف پاکستان سے قرارداد کی منظوری کے بعد وفاقی محکموں،کارپوریشنوں اور اتھارڑیز میں بلوچستان کے کوٹے پر بھرتی ہونے والے سندھ اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد کے ڈومیسائلز کی ازسرنو تصدیق کے دوران ہوشربا انکشافات سامنے آگئے ہیں، سول سیکرٹریٹ کے محکمہ ایس اینڈ جی ڈی میں تعینات ایک آفیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اب تک صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے 1200, زیارت کے 44، لورالائی میں 130, جعفر آباد کے 79 اور ڈیرہ بگٹی کے 66 افراد کے ڈومیسائلز بوگس نکلے ہیں جن کی متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر میں ریکارڈ موجود نہیں ہے اور جعلی ڈومیسائلز پر دوسرے صوبوں کے لوگ بلوچستان کے کوٹے پر وفاق میں ملازمتیں کر رہے ہیں، ان کے بقول سینیٹ سے قرارداد کی منظوری اور گورنر سیکرٹریٹ سے صوبے کے تمام اضلاع کے انتظامی آفیسران کے نام لکھے گئے مراسلے کے بعد تمام اضلاع میں بلوچستان کے کوٹے پر وفاقی محکموں میں ملازمتیں حاصل کرنے والے افراد کی ڈومیسائلز اور لوکل کی دوبارہ تصدیق کا آغاز کر دیا گیا ہے اور بڑے پیمانے پر جعلی اور بوگس ڈومیسائلز کی تصدیق کا انکشاف ہوا ہے جبکہ دوسری جانب وفاقی وزارت اطلاعات، ریلوے، داخلہ، پورٹ اینڈ شیپنگ،انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دوسرے محکموں میں جعلی ڈومیسائلز پر تعینات افراد نے اپنی نوکریاں بچانے کے لیے تگ و دو شروع کر دی ہیں اور جعلی ڈومیسائلز کی تصدیق کے لیے ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر میں سفارشیں اور نذرانوں کا سلسلہ جاری ہیں،سول سوسائٹی اور وکلا رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈومیسائلز کی تصدیق کا مرحلہ جلد سے جلد مکمل کیا جائیں اور ہائیکورٹ کے ایک جج کی نگرانی میں باضاطہ انکوائری کمیشن تشکیل دیا جائیں جو جعلی ڈومیسائلز ہولڈرز کے ساتھ اس عمل میں ملوث سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے آزادانہ اور شفاف انکوائری کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں