جائیداد ہتھیارنے کیلئے میری بیٹی کو اغوا کرکے جبری شادی کی گئی، مجھے انصاف دلایا جائے، متاثرہ خاتون

کوئٹہ (آن لائن) بلوچستان کے علاقے نال گریشہ کی رہائشی بسران بی بی نے کہا کہ محمد یونس نے میری کم عمر بچی کو اغواءکرکے جبری شادی کی ہے اور نکاح نامہ پر بچی کی عمر میری شادی سے ایک سال قبل کی درج کراکر غلط بیانی اور ظلم کی انتہاءکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں ڈاکٹر شلی بلوچ و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ محمد یونس نے کچھ دن پہلے میری بیٹی کو اغواءکرکے جبری شادی کی ہے۔ بچی کا والد فوت ہوچکا ہے رشتہ دار ہونے کے ناطے میں نے اپنی بچی محمد یونس کو باپ سمجھ کر تعلیم کے حصول کے لئے ان کے گھر بھیجی تھی لیکن انہوں نے بچی کی جائیداد کو ہتھیانے کے لئے جعل سازی کرکے میری بچی سے کم عمری میں جبری طور پر شادی کی ہے اس ظلم کے خلاف خضدار میں پریس کانفرنس کرکے میڈیا کے توسط سے آواز بلند کی لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی نال پولیس تھانہ کے ایس ایچ او نے گالیاں دے کر مجھے تھانے سے نکال دیا مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا۔ میڈیکل سرٹیفکیٹ بناکر میری بچی کی عمر غلط درج کی گئی اس ناروا اقدام کے باوجود مذکورہ شخص کو ضلعی انتظامیہ ان کی مدد کررہی ہے میںانصاف کے حصول کے لئے کہاں جاﺅں میری متعلقہ اداروں اور اعلیٰ حکام سے اپیل ہے کہ مجھے انصاف فراہم کرکے ملزمان کیخلاف کارروائی انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوسکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں