انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی خضدار میں بے ضابطگیوں اور بدعنوانوں کا نوٹس لیا جائے، طلبہ کا مطالبہ

خضدار (پ ر) سابق چیئرمین اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی انجینئر نذیر احمد موسیانی بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار نے اپنے بیان میں بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار کے امتحانات میں امتحانی عملے اور ایڈمنسٹریشن اسٹاف کے ملوث ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹی میں بدعنوانیوں اور بے ظابطگیوں کی پہلے بھی متعدد بار نشاندہی کرچکا ہوں جس میں یونیورسٹی انتظامیہ اور دیگر اسٹاف کے ملوث ہونے کی نشاندہی بھی کی گئی ہے، اس حوالے سے میں کئی مرتبہ یونیورسٹی انتظامیہ کو لیٹر ارسال کرچکا ہوں اور اس میں ایگزیمنیشن میں ٹیمپرنگ کے ملوث ہونے والے افسران کا نشاہدہی بھی کر چکا ہوں اس کے باوجود انتظامیہ کوئی کارروائی نہیں کررہی۔ یونیورسٹی میں جاری بے ضابطگیوں کے باعث خدشہ ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار میں ڈگری پیسوں پر بکتی ہے، کچھ من پسند اسٹوڈنٹس سے پیسے لے کر ان کو ڈگریاں دی جاتی ہیں۔ مذکورہ بے ضابطگیوں اور بدعنوانیوں سے ہونہار طلبہ کا انتظامیہ پر عدم اعتماد اور تعلیم سے لگاﺅ ختم ہوجاتا جارہا ہے۔ کیونکہ مذکورہ ناروا عمل سے ہونہار طلبہ کی حق تلفی ہورہی ہے۔ اس سے قبل بھی میں پاکستان سیٹزن پورٹل پر شکایت درج کروا چکا ہوں لیکن کوئی خاص نتیجہ نہیں نکلا۔ لہٰذا میڈیا پر جاری بیان کے ذریعے حکام بالا سے مطالبہ کرتا ہوں کہ یونیورسٹی میں بے ضابطگیوں اور بدعنوانیوں کا نوٹس لیتے ہوئے شفاف تحقیقات اور ملوث افراد کیخلاف کارروائی کی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں