قربانیوں کے بدولت بلوچستان کی قومی سیاست دنیا بھر میں اجاگر ہوچکی ہے،نذیر بلوچ

کوئٹہ(پ ر) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن مرکزی چیئرمین نزیر بلوچ نے کہا ہے بی ایس او تمام بلوچ شہداء کی وارث تنظیم ہے شہداء کے قربانیاں قومی سیاست میں مشعل راہ کی حیثیت رکھتی ہے 15 جولائی کو شہدائے بلوچستان ڈے پر شہید بابو نوروز شہید ورنا نوروز شہید گلزمین حبیب جالب بلوچ شہید سنگت ملک نوید دہوار کے برسی کے مناسبت پر سابقہ چیئرمین منظور بلوچ کے چہلم پر مستونگ سمیت تمام زونز میں تعزیتی ریفرنس منعقد ہونگے انہوں نے کہا ہے بلوچستان کے تمام شہداء نے عظیم فکری جدوجہد قومی سیاست میں کردار ادا کیا انکے قربانیوں کے بدولت آج بلوچستان کی قومی سیاست دنیا بھر میں اجاگر ہوچکی ہے شہداء کے فکر و فلسفے پر کاربند رہ کر ہی قومی جدوجہد کو مضبوط کی جاسکتی ہے انہوں نے کہا ہے بلوچ قومی سرزمین کے معاشی و اسٹرٹیجک اہمیت کی وجہ سے بلوچ قوم کو زیر اعتاب بنا کر کمزور کرنے کی کوشش کی گئی ظلم و جبر اپریشن سیاسی کارکنوں کو لاپتہ کرنے کے ساتھ ساتھ سب سے بڑی سازش تقسیم در تقسیم کے زریعے کی گئی تاکہ بلوچ سیاسی طاقت کو کمزور کرکے مختلف ناموں کے زریعے حقیقی سیاست کے خلاف معاز بنایا جاسکے آج بھی بلوچستان میں تمام سیاسی قوتوں بلخصوص طلباء سیاست پر پابندی کے بعد اسٹوڈنٹس سیاست کو کمزور کرنے کے لئے تقسیم در تقسیم کا ایک نیا سرکاری ایجنڈہ سامنے آچکا یے مختلف مسائل پر اسٹوڈنٹس کو الجھانا ان ہی سازشوں کا حصہ ہے ہمیشہ وقتی اور سطحی مسائل کو سامنے لاکر حقیقی شعور عمل کو کمزور کرنے کی کوشش کی گئی لیکن بی ایس او نے جذباتی رجحانات کمزور کرنے کے سازشی تقسیم در تقسیم کے حربوں کو کمزور کرنے کے لئے شعور و نظریاتی پختگی کو مضبوط کیا ہے شعوری یکجہتی کے زریعے بلوچ شہداء کے فکری سیاست کو قلم و کتاب کے زریعے مضبوط کرینگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں