کوئٹہ،نجی فلیٹ سے سرکاری و جعلی ادویات کی کھیپ برآمد

کوئٹہ: سیکرٹری صحت بلوچستان دوستین خان جمالدینی کی خصوصی ھدایت پر وزیراعلی بلوچستان کی اسپشل کمیٹی براے محکمہ صحت کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم کٹکیزئی,سنیئر ڈرگ انسپکٹرز سرور خان کاکڑ اور دیگر معاونین عملے کے ھمراہ خفیہ اطلاع پر یٹ روڈ پر واقع فلیٹ پر چھاپہ۔ کاروائی کے دوران سرکاری ایم ایس ڈی کی اسٹمپ شدہ ادویات کو ایماکسی کلیو کے انجکشن اور گولیاں برآمد ھوئی۔سرکاری اسٹمپ کو مٹانے کے لیے سرجیکل بلیڈ اور کیمکل بھی برآمد کر لیا گیا۔ فلیٹ سے بڑی تعداد میں آپریشن کے دوران ٹانکوں میں استعمال ھونے والے اسٹرلائزڈ دھاگے(کیٹگٹ,سوچرز اور وکرلز) بھی کاروائی کے دوران برآمد کی گئی۔رھائشی فلیٹ کو میڈسن کا گودام بنایا ھوا تھا۔ اسی فلیٹ سے ملکی طور تیار شدہ مشہور ادویات سے ملتی جلتی نقلی ادویات بھاری مقدار میں برآمد کرلی گئی۔یہ ادویات آدھی قیمت پر مارکیٹ میں فروخت کی جا رہی تھی۔ تمام ادویات سرکاری قبضے میں لے کر ٹیسٹ کے لیے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری بھجوا دی گئی اور ڈرگ ایکٹ 1976 کے تحت کیس رجسٹرڈ کرکے مزید کاروائی کے لیے صوبائی کوالٹی کنٹرول بورڈ بھجوا دیا گیا۔اور فلیٹ کو سیل کر دیا گیا۔ اسی کاروائی کے تسلسل میں یٹ روڈ پر واقع فضل میڈیسن پلازہ میں حفیظ ٹریڈرز کے فلیٹ پر بھی چھاپہ مارا گیا۔اس فلیٹ میں لاھور کے ایک گھر کی بنی ھوئی نقلی ادویات کی بھاری مقدار برآمد کر کے ڈرگ ایکٹ 1976 کے قانون کے تحت سیل کر دی گئی۔۔ان ادویات کا اسٹاک غیر قانونی طور پر فلیٹ کے دو کمروں میں رکھی ھوئی تھی۔ حفیظ ٹریڈرز کے پاس ڈرگ سیل لائسنس اور ادویات کے وارنٹی بل بھی موجود نہ تھا۔ سنیئر ڈرگ انسپکٹر سرور خان کاکڑ نے تمام میڈیکل سٹورز کو ھدایت کی کہ وہ صرف کمپنی کے مقرر کردہ ڈسٹری بیوٹرز سے ادویات خریدیں۔اور ان ادویات کے ساتھ وارنٹی بل ضرور طلب کریں۔: سیکرٹری ھیلتھ بلوچستان دوستین خان جمالدینی نے تمام ڈرگ انسپکٹرز کوسختی سے ھدایت کی۔کہ وہ ادویات اور ان کی کوالٹی پر نظر رکھے۔اور عوام کو اصلی ادویات کی فراھمی میں اپنا کردار ادا کریں۔نقلی ادویات بنانے اور بیچنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جاے۔کیونکہ ایسے بیضمیر لوگ معاشرے کا ناسور ھوتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں