اٹھارویں آئینی ترمیم کو متنازعہ بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں، مولانا غفور حیدری

اوستہ محمد:جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری سینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کو متنازعہ بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں، سینیٹ میں این ایف سی ایوارڈ میں ترمیم کو بھاری اکثریت سے مسترد کرکے وفاقیت کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جو کہ خوش آئند ہے، موجودہ نااہل حکمرانوں نے ملکی معیشت کوتبا ہ برباد کردیاہے این ایف سی ایوارڈ میں ترمیم کی تحریک مسترد ہونا جمہوریت کی جیت ہے، حکمران18ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے خلاف منفی ہتھکنڈے بند کریں۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت سینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری نے آئی این پی سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ برسراقتدار حکمرانوں نے اقتدار سے پہلے کہاتھاکہ ایک کروڑملازمتیں دیں گے پچاس لاکھ گھر بنا نے کا کہا تھا لیکن ابھی تک تو لوگ بے روزگار اور بے گھر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان حکومت نے عوام کے مسائل حل کر نے کے بجا ئے آئین میں ترمیم کر نے پر اتر ے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ سینٹ میں این ایف سی ایوارڈ میں ترمیم کو بھاری اکثریت سے مسترد کرتے ہوئے وفاقیت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جو کہ انتہائی خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہاکہ 18ویں ترمیم وہ ایوان کی متفقہ ترمیم ہے آج حکمران ان کو متنازع بنایا جارہا ہے اٹھارہویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کو متنازع بنایا جارہا ہے آئین کے مطابق این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کے حصے کو کم نہیں کیا جانا چائیے یہاں دباو ڈالا جارہا ہے کہ صوبے کے حصے کو کم کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ معیشت کی تباہی سے ریاست کے وجود کے لئے خطرہ ہے مولانا حیدری نے کہاکہ حکومت سے نجات اور ملک کو بچانے کے لیے تمام اپوزیشن جماعتوں کو متحداور سنجید ہ ہونا ہوگا حکومت نے عالمی قوتوں کے سازش کے تحت ملکی معیشت کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں