ڈھاڈر ، شوہر اور سسرالیوں کے ہاتھوں قتل، حمیرہ بی بی کو انصاف دلائیں، تنظیم تحریک اتحاد السادات

کوئٹہ(یو این اے ) تنظیم تحریک اتحاد السادات پاکستان کے چیئرمین سید الطاف حسین شاہ نے کہا ہے کہ یکم اپریل کو ڈھاڈر میں ایک خاتو ن بی بی حمیرہ دختر غلام شاہ کو کو شوہر اور سسرالیوں نے ملکر تشدد کے بعد قتل کیا ہے ایف آئی آر درج کردیا گیا ہے بجائے ملزمان کو گرفتاری کے ایس ایچ او ڈھاڈر کو معطل کرکے ان کے خلاف انکوئری سمجھ سے بالا تر ہے جمعرات کو وزیراعلی سیکرٹریٹ کے سامنے متاثرہ خاندان ملزمان کی گرفتاری تک دھرنا دیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع سید سیف الرحمان ڈاکٹر سید ضیا الدین سید دادود شاہ سید باسط شاہ پسند شاہ ازیر شاہ بھی موجود تھے سید الطاف حسین شاہ کا کہنا تھا کہ کچھ عرصہ قبل بی بی حمیرہ دختر غلام شاہ کی شادی سید احسان شاہ کے صاحبزادے شاکر شاہ سے ہوئی تاہم گھریلو جھگڑوں اور مارپیٹ سے تنگ آکر حمیرہ بی بی کے والد غلام شاہ نے اپنے بیٹی کو گھر لایا جس کے بعد قبائلی رسم و رواج کے مطابق بی بی حمیرہ کو واپس شوہر شاکر شاہ کے حوالے کیا گیا اس یقین دہانی پر کہ اس پر تشدد نہیں کریں گے لیکن یکم اپریل کو سید احسان شاہ اس کے بیٹے شاکر شاہ اور اس کے اہل خانہ نے مل کر نہ صرف بی بی حمیرہ پر تشدد کیا ہے بلکہ اس کو قتل کردیا ہے ہم نے ڈھاڈر پولیس تھانہ میں ایف آئی آر درج کرایا اور پولیس کی مدد سے بی بی حمیرہ دختر غلام شاہ کی لاش ان کے شوہر کے گھر سے بر آمد کرکے بی ایم سی ہسپتال میں ان کا پوسٹم مارٹم کیا پولیس سرجن کے مطابق خاتون پر تشدد کے بعد قتل کردیا گیا ہے ظلم کی بات یہ ہے کہ علاقہ ایم پی اے میر عاصم کرد گیلو بجائے اس معاملہ کو قبائلی طور پر حل کرنے کے سید احسان شاہ اور اس کے بیٹے شاکر شاہ کے خلاف ایف آئی درج کرنے پر ایس ایچ او ڈھاڈر کو معطل کردیا گیا ہے ان کے خلاف انکوائری سمجھ سے بالاتر ہم چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ حمیرہ بی بی کے قاتلوں کو گرفتار کرکے قرار واقع سزادی جائے بصورت دیگر جمعرات کو وزیرا علی سیکرٹریٹ کے سامنے دھرنا دیں گے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں