لسبیلہ، پاور پروجیکٹ سے مقامی ٹرینی طلباء کو بیدخل کردیا گیا، متاثرین کا احتجاج

حب(: چائنا کول پاور پروجیکٹ گڈانی میں مقامی ٹرینی طلباء کو کنڑیکٹ پر بھرتی کرنے کے بعد بیدخل کرنے کے خلاف متاثرہ طلباء نوجوان سٹرکوں پر نکل آئے لسبیلہ پریس کلب میں انصاف کی فراہمی کیلئے پریس کانفرنس اور احتجاجی مظاہرہ،چیئرمین سی پیک اتھارٹی جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ اور وزیر اعلیٰ بلوچستا ن جام کمال خان،صوبائی وزیر سردار محمد صالح بھوتانی اور رکن قومی اسمبلی محمد اسلم بھوتانی سے انصاف فراہم کرنے کی اپیل تفصیلات کے مطابق آل طلباء CPHGC کے رہنماء شکیل احمد،آصف،ظہیر ایان،وسیم احمد،شیر محمد،اعجاز گل،محمد وسیم،امیر حسین،مصطفی،اسماعیل،شفیع اللہ،غوث بخش اور امدا اللہ نے گزشتہ رو ز اپنے ساتھیوں کے ہمراہ لسبیلہ پریس کلب حب میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ حب کے قریب گڈانی میں قائم کول پاور پروجیکٹ (CPHGC)میں مقامی طلباء کو نظر انداز کیا جارہاہے جبکہ 2016؁ء میں بھرتی کئے گئے 30نوجوان طلباؤں کو روزگار کی خاطر اپرینٹس شپ کیلئے چائنہ پاور پروجیکٹ کے تحت ہنر فاؤنڈیشن راشد آباد ٹنڈو الہ یار سندھ میں ٹریننگ کرائی گئی بعدازاں ان نوجوانوں کو CPHGCمیں عارضی طور پر طالب علم کی حیثیت سے بھرتی کیا گیا انھوں نے کہاکہ کمپنی کے CEOنے وعدہ کیا تھا کہ انہیں تمام تر سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مستقل روزگار بھی فراہم کیا جائیگا لیکن مذکورہ کمپنی کے CEOوعدہ وفا نہ کر سکے اور ان 30طالب علموں کو عارضی طور پر ڈیوٹی رکھا گیا اور مشقت والا کام لیا گیا جس کی وجہ سے کافی طلباء تنگ آکرکام چھوڑنے پرمجبور ہو گئے جبکہ 15طلباؤں نے 3سال تک کام جار ی رکھا اور اب جبکہ کول پاور پروجیکٹ نے حبکو کے ساتھ ملکر بجلی کی پیداوار شروع کردیا تو باقی کے 15طلباء جو کہ کول پاور پروجیکٹ میں اپنے فرائض انجام دے رہے تو کو بھی تین سال بعد فیکٹری سے فارغ کرکے انکا گیٹ بند کردیا ہے جس کی وجہ سے بیروزگار ہو چکے ہیں ان کے گھروں میں فاقے پڑ چکے ہیں لیکن فیکٹری انتظامیہ کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی اور انہیں ملازمتوں پر بحال نہیں کیا جارہاہے جو کہ کسی بھی ظلم سے کم نہیں ہے انھوں نے کہاکہ کول پاور پروجیکٹ کی مقامی طلباء کے ساتھ ناانصافیاں اپنی عروج کو پہنچ چکی ہیں لیکن نوٹس لینے والا کوئی نہیں ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ لسبیلہ کے 30طلباؤں کو انرینٹس شپ کے تحت میں مذکورہ کمپنی کی جانب سے ٹریننگ دیا گیا اور ٹریننگ مکمل ہونے کے بعد باقاعدہ انہیں فیکٹری کے CEO مسٹر ژاؤ نے اسناد سے نوازا اور انہیں فیکٹری میں مستقبل ملازمت دینے کی یقین دہانی بلکہ وعدہ بھی کیا لیکن جبکہ پانچ پوزیشن ہولڈر طلباء تعریفی سرٹیفکیٹ بھی دی گئی لیکن بعدازاں انہیں عارضی طور پر عارضی طور پر ملازمت پر رکھا گیا اور ان سے بھاری ومشقت کام کرنے کر کے ساتھ جھاڑو بھی لگوایا جاتا ہے جس کی وجہ سے 15طلباء جو مذکورہ فیکٹری میں عارضی طور پر کام کررہے تھے ملازمت چھوڑنے پر مجبور ہوئے جبکہ 15طلباء گزشتہ تین سالوں سے مذکورہ کمپنی میں کام کرتے چلے آئے لیکن بعدازاں انکی بلا وجہ گیٹ بند کر کے ملازمت سے بیدخل کردیا گیا انھوں نے کہاکہ کول پاور پروجیکٹ میں دوبارہ ملازمت پر بحال ہونے کیلئے کئی مرتبہ کوئٹہ وزیر اعلیٰ ہاؤس گئے جہاں سے انہیں فیکٹری انتظامیہ کے نام پر لیٹر دیا گیا لیکن جب وہی لیٹر فیکٹری ایڈمن کے پاس لے گئے تو وہاں سے انہیں ملازمتوں پر بحال کرنے سے صاف صاف انکار کردیا گیاگزشتہ کئی ماہ سے وہ بیروزگار ہیں بیروزگاری کی وجہ سے انکے گھروں کے چولہے بھی ٹھنڈے پڑ چکے ہیں اور گھروں میں فاقوں کی نوبت آگئی ہے انھوں نے سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ،وزیر اعلیٰ جام کمال خان،صوبائی وزیر سردار محمد صالح بھوتانی اور رکن قومی اسمبلی محمد اسلم بھوتانی سے کول پاو ر پروجیکٹ گڈانی انتظامیہ کی جانب مقامی طلباء پر زیادتیوں اور اپرینٹس شپ کے تحت بھرتی ہونے والی نوجوانوں کو ملازمتوں سے بیدخل کرنے کا نوٹس لینے کا مطالبہ اور انہیں انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی ہے دریں اثناء آل طلباء CPHGC کے رہنماؤں نے کول پاور پروجیکٹ گڈانی سے بیدخلی کے خلاف لسبیلہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ ز اٹھا رکھے تھے جن پر انکی بحالی کے مطالبات اور فراہمی انصاف کے تحریر درج تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں