گوادر کے حوالے سے وفاق اور اسٹیبلشمنٹ کے حواری سیاست دانوں پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا،منظورگچکی

حب:بلوچ عوامی موومنٹ کے مرکزی آرگنازر وسابق رکن قومی اسمبلی و سینیٹر میر منظور احمد گچکی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے گوادر کو صوبائی دارالحکومت بنانے کے اعلان سے سازشوں کا گمان ہوتا ہے۔ جو قطعا تسلیم نہیں کریں گے۔ ایک عرصہ سے گوادر سمیت بلوچستان کے وسال سے مالا مال خطے کو وفاق میں شامل کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں۔ بلوچ عوامی موومنٹ اہل بلوچستان کی رضامندی اور شمولیت کے بغیر وفاق کے کسی بھی ترقیاتی پراجیکٹ یا اعلان کو تسلیم نہیں کریگی۔ BAM خطے میں اشتراکی ترقی اور حقیقی جمہوریت پر یقین رکھنے والی سیاسی جماعت ہے انہوں نے کہا کہ گوادر کو ہتھیانے کے لیے ماضی میں بھی متعدد بار سازشیں کی گیں اس لیے گوادر کے حوالے سے وفاق اور اسٹیبلشمنٹ کے حواری سیاست دانوں پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔ ماضی میں بھی بلوچستان کے بیشتر علاقوں کو سندھ پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں شامل کرکے بلوچ عوام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا۔ بلوچ عوامی موومنٹ بلوچ اقوام کے ساحل ووسال، نوآبادیاتی نظام، قبضہ گیریت، حق حاکمیت، حق خودارادیت، بلوچ ننگ و ناموس، چادر و چاردیواری کے تقدس سمیت بلوچوں کے قومی تشخص اور اقدار کے دفاع پر کوی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور نہ ہی بلوچ قوم کے ساتھ آقا و غلام سا رویہ برداشت کیا جاے گا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کا ماسٹر پلان جوبدنیتی کی بنیاد پر بنایا گیا ہے کسی صورت قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ عوامی موومنٹ پاکستان کے فریم ورک میں رہتے ہویسامراج اور سامراجیت کی مختلف اشکال کے خلاف پارلیمانی جدوجہد جاری رکھے ہوے ہے۔ ملک میں جمہوری اداروں کو کمزور کرنے والے غیر جمہوری عناصر کے لیے برسر پیکار ہے اور ملک میں حقیقی جمہوریت کی خواہاں ہے۔ ملک بھر میں بسنے والی بلوچ قوم کو چاہیے کہ وہ اپنے قومی تشخص کو برقرار رکھتے ہوے BAM کے پلیٹ فارم پر متحد ہوجایں اور پاکستان کے مظلوم و محکوم اقوام کے بنیادی حقوق کے لیے عملی و پارلیمانی جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں اور BAM کی ممبر سازی، یونٹ سازی اور تنظیم سازی کی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ بلوچ قوم کے ساحل ووسال، حق حاکمیت، حق خودارادیت، چادرو چاردیواری کے تقدس، ننگ و ناموس، نوآبادیاتی نظام، قبضہ گیریت، سمیت مزدوروں، کسانوں، ماہی گیروں، کان کنوں، دکانداروں، ریڑھی بانوں، گلہ بانوں، محنت کشوں سمیت مظلوم ومحکوم اقوام کے بنیادی حقوق کے لیے منظم جدوجہد کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں