کچھی کولپور چیک پوسٹ پر بھتہ گیری، ایرانی پیٹرول کا کاروبار کرنیوالوں سے لوٹ مار

بولان (نامہ نگار) کچھی کولپور ناکہ کسٹم حکام بھتہ مافیا بنا ہوا ہے، صوبے کے بے روزگار نوجوان ایرانی پیڑول کا کاروبار سے گھر کا چولہا چلا رہے ہیں مگر کولپور کسٹم ناکہ حکام اپنا بھتہ بڑھانے کے لئیے ایرانی پیڑول کے کاروبار کرنے والے لوگوں کو تنگ کرنے کا سلسلہ جاری گزشتہ دو روز سے ڈھاڈر اور اسکے گردونواح میں پیڑول کی مصنوعات مکمل ختم ہوچکی ہے ناکوں پر تعینات انچارج دیدہ دلیری کے ساتھ سرعام کمیشن وصول کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی مرکزی حکومت سے رابط کرکے کسٹم محکمے کی بھتہ وصولی کا نوٹس کروا کر صوبے کے نوجوانوں کو باعزت روزگار کرنے کی سہولت میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں، سیاسی سماجی اور عوامی حلقوں کا مطالبہ۔ کولپور کسٹم ناکہ حکام اپنی دیدہ دلیری اور ہٹ دھرمی اپنا کر ایرانی پیڑول مصنوعات کے کاروبار کرنے والے صوبے کے نوجوانوں کو باعزت روزگار کرنے نہیں چھوڑا جا رہا ہے آئے روز ان سے بھتہ وصولی کی ڈیمانڈ بڑھا کر ہزاروں گھروں کے چولہے بند کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ یہاں کے نوجوان تنگ ہو کر بے راہ روی کا شکار ہوں جبکہ وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی جانب سے حلف اٹھانے پر انھوں نے کہا کہ اب کسی چیک پوسٹ پر ایرانی پیڑول پر بھتہ وصول کیا گیا ان کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی لیکن کولپور کسٹم حکام وزیراعلی بلوچستان کے احکامات کو ردی کی ٹوکری پر پھنک دیا ہے اور سرعام بھتہ وصولی کو اپنی گھر کی لونڈی سمجھا ہوا ہے با اثر ٹریلر مافیہ کے سامنے کسٹم حکام سر جھکائے کھڑے رہتے ہیں دوسری جانب سول سرکاری آفیسران کی ملی بھگت سے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو سندھ پنجاپ صوبے میں اسمگل کا کاروبار عروج پر جاری ہے این 65 بولان قومی شاہرہ کولپور ناکہ کسٹم حکام سمیت دیگر پولیس اور لیویز کھ قائم ناکوں کے لئیے سونے کی دکان بن چکی ہے سیاسی سماجی اور عوامی حلقوں نے وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور بلوچستان کسٹم کے چیف کلکٹر سے مطالبہ کیا ہے کہ کولپور کسٹم حکام پر تعنیات اہلکاروں کی ایرانی پیڑول مصنوعات کا کاروبار کرنے والے بلوچستان کے بے روزگار نوجوانوں سے کئی جانے والی بھتہ وصولی زیادتیوں کا نوٹس لے کر سخت سے سخت محکمانہ کارروائی کی جائے تا کہ نوجوان باعزت روزگار کر سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں