چمن بارڈرکی بندش،اسپیکرقومی اسمبلی کی مسئلہ حل کرنے کی ہدایت

اسلام آباد:چمن بارڈر کی بندش کے باعث اسٹیک ہولڈرز اور مقامی آبادی کو درپیش مسائل کے حل کے لئے بلائے گئے ہنگامی اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ اسٹیک ہولڈرز اور مقامی آبادی کو درپیش مسائل کے حل کے لیئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں۔ جمعہ کو چمن بارڈر اور اس کے گردونواح میں عوام کو درپیش مسائل پر غور کے لیئے بلایا گیا ہنگامی اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کی۔ اجلاس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اسٹیبلشمنٹ، پارلیمنٹیرینز، پاکستان کے افغانستان کے لئے خصوصی مندوب، پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ، متعلقہ وفاقی سیکریٹریز اور متاثرہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے چمن بارڈر کی بندش کی وجہ سے مقامی آبادی اور اسٹیک ہولڈرز کو درپیش مسائل کے فوری خاتمے کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ چمن میں لوگوں کو درپیش مسائل بہت اہم نوعیت کے ہیں اور ترجیحی بنیادوں پر اس کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اسٹیبلشمنٹ سے متعلق وزیر اعظم کے معاون خصوصی کو ہدایت کی کہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھ کر اس معاملے پر غور کریں اور جلد از جلد مسائل کو حل کریں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ چمن بارڈر سے ملحقہ علاقوں کے لوگ سالوں سے روایتی انداز میں کاروبار کرتے رہے ہیں اور بہت سے لوگوں کے پاس اپنی دکانیں اور سرحد پار زمینیں ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ کورونا وبائی مرض سے وابستہ ایس او پیز کے جاری ہونے کے بعد چمن بارڈر اور اس کے گردونواح میں رہائش پزیر لوگوں کے کاروبار کے سلسلے میں مسائل میں اضافہ ھو گیا ہے۔ نئی پالیسیاں متعارف کروانے اور سخت جانچ پڑتال کے باعث لوگوں کے لئے مشکلات پیدا ہو چکی ہیں جس کی وجہ سے متاثرہ افراد ان علاقوں میں احتجاج کر رہے ہیں۔چمن سے ممبر قومی اسمبلی صلاح الدین ایوبی نے اجلاس کو چمن بارڈر کی اصل صورتحال سے متعلق آگاہ کیا۔ وزارت داخلہ، نیشنل ہیلتھ سروسز، قواعد و ضوابط اور کوآرڈینیشن کے نمائندوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر مسائل کا حل کریں۔ کمیٹی کا دوسرا اجلاس آئندہ ہفتے ہو گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں