ہزارہ قوم پرظلم و جبر کو مسلط کرنے والوں کی سازشیں ناکام ہونگی، ایچ ڈی پی

کوئٹہ:ہزارہ دیمو کریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں ہزارہ سٹوڈنٹس فیڈریشن ڈگری کالج یونٹ کے سابقہ چیئر مین محمد ابراہیم ہزارہ کی 34ویں برسی کے موقع پر انہیں زبردست الفاظ مین خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ 19جولائی 1986کو چند بنیاد پرست مذہبی تنظیم کے دہشتگردوں نے دن دیہاڑے ڈگری کالج کے اندر ابراہیم ہزارہ پر قاتلانہ حملہ کر کے انہیں خنجر کے وار کے ذریعے انتہائی بے دردی کے ساتھ شہید کر دیا ابراہیم ہزارہ اپنے وقت میں طلباء تنظیم کا انتہائی فعال کارکن تھا جو ہزارہ طلباء کو منظم کرنے اور انہیں قوم کی سیاسی قیادت کی فراہمی پر یقین رکھتا تھا ان کی قومی سیاسی واجتماعی جدوجہد ہزاہر قوم کے قومی وسیاسی مخالفین کیلئے ایک دھچکہ تھا اور وہ کسی صورت ہزارہ قوم کو سیاسی وسماجی لحاظ سے باشعور ہونے کے حق میں نہیں تھے بیان میں کہا گیا کہ ان قوتوں نے ہمیشہ ہزارہ قوم کو اندرونی طور پر نقصان پہنچانے اور سیاسی لحاظ سے پسماندہ رکھنے کی کوششیں کی ہے یہ عناصر کئی دہائیوں سے ہزارہ قوم کے نوجوان نسل کو مذہبی،عقیدہ اور فرقہ کی بنیاد پر انتشار پھیلانے میں مصروف ہے یہی وہ طبقہ ہے جن کی وجہ سے ہزارہ قوم کو بد ترین نسل کشی وقتل عام کا سامنا کرنا پڑرہا ہے یہ طبقہ اپنی تنخواہ کی خاطر جس جبر اور ظلم کوہزارہ قوم پر مسلط رکھنے کی خواہش مند ہے اسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونگے دیا جائے گا 80اور اس کے بعد دہائیوں میں ایچ ایس ایف اور اب طلباء تنظیم کے ساتھ ایچ ڈی پی ان کے راستے کی بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے ہم کسی صورت ہزارہ قوم کو مذہبی انتہاء پسندی کی طرف لے جانے کی سازشوں کو کامیاب ہونے نہیں دینگیبیان میں کہا گیا ہے کہ ابراہیم ہزارہ نے جام شہادت نوش کرنا گوارہ کیا مگر مذہبی انتہاء پسندی کو کسی صورت قبول نہیں کیا ان کی جدوجہد کیبدولت ہزارہ طلباء کو اپنی سیاسی ونظریاتی منزل کے یقین کرنے میں آسانی ہوئی اور آج ہزارہ طلباء ابراہیم ہزارہ شہید کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہزارہ قوم کیسیاسی سماجی اور معا شرتی مسائل کے حل کیلئے جدجہد کررہی ہے بیان مین ابراہیم شہید کے مشن کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے شہید ابراہی ہزارہ اور ہزارہ قوم کے تمام بے گناہ شہداء کو سرخ سلام پیش کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں