چمن بارڈر،تحریک التواء پر اصغر خان اچکزئی نے مشاورت نہیں کی،وہ ہر کام بغیر مشورے سے کرتے ہیں، ترجمان وزیر داخلہ

کوئٹہ؛ترجمان وزیرداخلہ بلوچستان نے کہا ہے کہ اصغر خان اچکزئی ہمارے اتحادی اور پاک افغان بارڈر چمن کی بندش کے حوالے سے قائم صوبائی حکومت کی کمیٹی کے رکن ہیں ہم انکا احترام کرتے ہیں لیکن وہ ہر کام مشورے کے بغیر کرتے ہیں انہوں نے کمیٹی کے چیئرمین اور اراکین کو اعتماد میں لئے بغیر تحریک التواء اسمبلی میں پیش کی جبکہ اس سے قبل بھی انہوں نے مشورے کے بغیر ایک ڈرافت تیار کیا تھاجسکی وجہ سے حتمی رپورٹ آج بھی تیار نہیں ہوسکی، یہ بات انہوں نے عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی کی جانب سے دئیے گئے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہی، ترجمان نے کہا کہ اصغر خان اچکزئی نہ صرف ہمارے اتحادی ہیں بلکہ ہمارے بھائی اور دوست بھی ہیں وہ پاک افغان بارڈر کی بندش کے حوالے سے قائم کمیٹی کے رکن ہیں جسکے سربراہ وزیرداخلہ بلوچستان ہیں لیکن اصغر خان اچکزئی نے پہلے بھی کمیٹی کی مشاورت کے بغیر ایک ڈرافت تیار کرکے کہا کہ اس پر دستخط کردیں جبکہ انہیں معلوم ہے کہ کمیٹی میں کوئی فیصلہ یا ڈرافٹ بغیر مشاورت کے تیار نہیں کیا جاتا۔ترجمان نے کہا کہ تحریک التواء پیش کرنے سے قبل بھی اصغر خان اچکزئی نے کسی بھی اعتماد میں لینا ضروری نہیں سمجھا اسمبلی میں قرار دادوں یا تحاریک مشاورت اور مشورے سے لائی جاتی ہیں لیکن حکومتی اتحادی ہونے کے باوجود بھی انہوں نے حکومت سے کسی قسم کی مشاورت نہیں کی ترجمان نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی ایک الگ سیاسی جماعت ہے جسکا اپنا صدر اور پارلیمانی لیڈر ہے، ترجمان نے کہا کہ ہمیں بلوچستان کے عوام کو درپیش مشکلات اور صوبے میں سیکورٹی چیلنجز کا بخوبی ادراک ہے پا ک افغان بارڈر کھولنے کا مسئلہ وفاق سے منسلک ہے ہمیں اس حوالے سے کوئی بھی فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا ہے وفاقی حکومت سے متعلق فیصلے میں صوبائی حکومت کو وفاق کو بھی اعتماد میں لینا پڑتا ہے جبکہ حتمی فیصلہ بھی وفاقی حکومت نے کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اتحادی ہونے کے ناطے اصغر خان اچکزئی کو چاہیے کہ وہ معاملات کو باہمی مشاورت کے ساتھ آگے لیکر چلیں تا کہ ہم جلد از جلد مسئلے کا دیر پا حل نکا ل سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں