سرحدی تجارت پر پابندیاں، اتوار کی چھٹی اور لسٹوں میں کمی منظور نہیں، پنجگور بارڈر بچاؤ تحریک

پنجگور (یو این اے) پنجگور بارڈر بچاؤ تحریک آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام پنجگور بارڈر کے روزگار پر اتوار کی چھٹی اور بارڈر کے روزگار پر آئے روز نت نئے طریقے سے سختی اور چیدگی میں جاری لسٹوں میں کمی کیخلاف احتجاجی ریلی اور ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے دھرنا دیا گیا، انتظامیہ کی جانب سے اتوار کی چھٹی نا منظور کے نعرے، اتوار کی چھٹی ختم اور بارڈر پر روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے سمیت گر کے مقام پر انٹری پوائنٹ کھولنے کا مطالبہ۔ پنجگور میں بارڈر کے روزگار پر اتوار کی چھٹی آئے روز بارڈری روزگار پر مختلف ذرائع سے سختی کیخلاف بارڈر بچاؤ تحریک کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے شرکا نے ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے دھرنا دیا اور نعرے بازی کی، احتجاجی ریلی اور دھرنے کی قیادت بارڈر بچاؤ تحریک کے رہنما سعود داد بلوچ، نجیب سلیم، آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین علاوالدین ایڈووکیٹ انجمن تاجران کمیٹی کے صدر فرید نواز بلوچ مزدور یونین کے صدر حاجی سعداللہ، حق دوتحریک کے رہنما ملا فرہاد بلوچ پروم رابطہ کمیٹی کے رہنماؤں نے کی۔ احتجاجی ریلی میںانجمن تاجران کے لعل دوست شعیب نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر حاجی ایوب دہواری جمعیت علما اسلام کے ضلعی امیر حافظ محمد اعظم بلوچ بی این پی کے ضلعی جنرل سیکرٹری عبدالقدیر بلوچ بی این پی عوامی کے مرکزی رہنما محمد حسن ایڈووکیٹ پیپلز پارٹی کے رہنما آغا شاہ حسین بلوچ جماعت اسلامی کے قاضی عبد الواحد مسلم لیگ ن کے صدیق بلوچ زمباد یونین کے صدر حاجی سعید اللہ بلوچ پروم رابطہ کمیٹی کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر مقررین نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بارڈر پر روزگار ہمارے گزر بسر کا واحد ذریعہ ہے جو ہمارے آباؤ اجداد کے زمانے سے چل رہا ہے، پنجگور سمیت پورے مکران اور رخشان ڈویژن کے لوگوں کے روزگار کا واحد ذریعہ بارڈر سے تیل اور اشیا خورونوش لاکر اپنے چولہے چلاتے ہیں، یہاں روزگار اور مزدوری کے دوسرے کوئی ذرائع نہیں اور نہ ہی یہاں کارخانے اور فیکٹریاں ہیں، اسی بارڈر کے روزگار سے یہاں کے باسی اپنے بچوں کو تعلیم اور گھر کا چولہا چلاتے ہیں، بارڈر کے روزگار پر سختی اور آئے روز مختلف حیلے بہانے سے محدود کرنے کی پالیسی جینے کا حق چھیننے کے مترادف ہے، بارڈر کے روزگار پر اتوار کی چھٹی، لسٹوں کی کٹوتی ہمیں کسی صورت منظور نہیں، پنجگور انتظامیہ کی جانب سے بارڈر کے روزگار کے سلسلے میں چھٹی کا اعلان کیا ہے لیکن اتوار کی چھٹی منظور نہیں، ہمارے روزگار پر سختی بلا جواز چھٹی اور لسٹوں میں کٹوتی کا مقصد یہاں کے لوگوں کا معاشی قتل کرکے انہیں بھوکا مارنے کے ساتھ تعلیم روزگار سے دور رکھنا ہے۔ دھرنے کے شرکا نے پنجگور انتظامیہ سے بارڈر کے روزگار میں اتوار کی چھٹی کے فیصلے کو واپس لیکر ہمیں مزید روزگار کے موقع دینے لسٹوں کی کٹوتی بند کرکے چیدگی کے لسٹوں میں پہلے سے تعداد کو برقرار رکھنے، بارڈر کے روزگار کو وسعت دینے کیلئے مزید انٹری پوائنٹ کا اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں