افغان سرحد معجزہ لگ رہا ہے،بارڈر بند ہوگا تو سیکورٹی بہتر ہوجائے گی،عاصم سلیم باجوہ

کوئٹہ: چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر)عاصم باجوہ نے کہاکہ سی پیک کا کسی بھی جگہ کام رکا نہیں ہے سی پیک ہمارے لیے بہت اہم ہے اس کا کوئی پراجیکٹ رکنا نہیں چاہیے، بلوچستان میں پسماندگی رہی ہے، اب آگے چلنا چاہیے، جب بارڈر سیل ہوگا تو سیکیورٹی بھی بہتر ہوجائے گی،افغانستان کے ساتھ لگایا جانے والا بارڈر معجزہ لگ رہا ہے، بندرگارہ مکمل ہونے سے نا صرف پاکستان بلکہ چمن کے راستے افغانستان بھی مال پہنچ سکے گا میرکبیراحمد محمد شہی سے کیی بار ملا ہوں، پہلی بار ان کو مختلف دیکھا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے سی پیک سے متعلق خصوصی کمیٹی کے اجلاس کے شرکاء کوانرجی اور انفرااسٹرکچر منصوبوں پر بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔گزشتہ روزسینیٹر شیری رحمان کی زیرصدارت سی پیک سے متعلق خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا چیئرمین سی پی اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ کی انرجی اور انفرااسٹرکچر منصوبوں پر بریفنگ دی،چیئرپرسن کمیٹی شیری رحمان نے بلوچستان انڈسٹریل زون اور کوئٹہ ماس ٹرانزٹ ٹرین رپورٹ طلب کرلی،جس میں چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم باجوہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں احکامات تھے کہ سی پیک ہمارے لیے بہت اہم ہے، اس کا کوئی پراجیکٹ رکنا نہیں چاہیے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت آزاد کشمیر کے ساتھ 100 سیزائد پراجیکٹس سائن کیے، ہمارا پلان یہ تھا کہ قرضے سے بہتر ہے سرمایہ کار لے کر آئیں، ہمارا پلان ہے کہ سستی بجلی کے لیے ہائیڈل پاورپراجیکٹ لگایا جائے۔انہوں نے مزید بتایا کہ کوہالہ پاور پراجیکٹ پچھلے ہفتے سائن ہوا یہ گواردر کا 400 میگاواٹ کا پراجیکٹ ہے جو لیز کے مسئلے کی وجہ سے پھنسا ہوا تھا جب کہ بلوچستان کے علاقوں میں مسائل کے حل کیلئے پراجیکٹس لگا رہے ہیں، وزیراعظم نے 17 بلین روپے سدرن گرڈ کے لیے منظور کیے، گواردر پورٹ پر بجلی ایران سے آرہی ہے جس کے بہت سے مسائل ہیں۔عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ ہم درآمدی کوئلے کے بجائے اپنے ذاتی کوئلے سے فیول کی پیداوار پر جائیں گے، ہم کوئلے سے کیمیکلز نکالنے کے حوالے سے مشاورت کر رہے ہیں، کوئلے کی کان لگانے کیلئے 105 کلومیٹر کی ریلوے لائن درکار ہے، 105 کلومیٹر کی ریلوے لائن کے لیے پلاننگ کمیشن سے بات ہو رہی ہے، تمام پراجیکٹس وزارتوں کے اشتراک سے ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مانتا ہوں بلوچستان میں پسماندگی رہی ہے، اب آگے چلنا چاہیے، خوشاب سے آوارن روڈ بننے والی ہے، ایم ایٹ بن رہی ہے، عاصم سلیم نے ہنستے ہوئے جواب دیاکہ میرکبیر صاحب کو بہت بار ملا ہوں، پہلی بار ان کو مختلف دیکھا،،انہوں نے بتایاکہ گوادر میں سوشل سیکٹر میں اسپتال اور ووکیشنل سینٹر قائم کیا گیا ہے، ہمارا پلان ہے کہ گوادر میں جب ایئرپورٹ بنے تو اس کے تمام راستے مکمل ہوں،گوادر میں 150 بیڈ کا اسپتال بھی بن رہا ہے، گوادر ماسٹر پلان بھی منظور ہوچکا ہے، بلکہ گوادرمیں 2400 ایکڑ پرانڈسٹریل زون ہے جس پر پہلی 7 فیکٹریاں بن رہی ہیں ایئرپورٹ کی تعمیر کا کام شروع ہوگیا، یہ پاکستان کا ایک بڑا منصوبہ ہوگا، اس کے علاوہ ڈی آئی خان سے ژوب تک سڑک کا کام ہورہا ہے جس سے اسلام آبادبراہ راست ژوب سے منسلک ہوگا گوادر سے خوشاب سڑک چل رہی ہے، گوادرایئرپورٹ مکمل ہونے سے پہلے بندرگاہ پوری طرح آپریشنل کی جائے گی، بلوچستان کے منصوبے میری فنگرٹپس پر ہیں بوستان کو بیلنس کرنے کیلئے حب کا منصوبہ بھی منظور کردیا ہے، اقتصادی زون 200 ایکڑ کا منصوبہ ہے،جب بارڈر سیل ہوگا تو سیکیورٹی بھی بہتر ہوجائے گی،افغانستان کے ساتھ لگایا جانے والا بارڈر معجزہ لگ رہا ہے، بندرگارہ مکمل ہونے سے نا صرف پاکستان بلکہ چمن کے راستے افغانستان بھی مال پہنچ سکے گا، 72 سال میں بلوچستان میں کوئی ڈیم نہیں بنا، اب بن رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں