حکومت نے ماہی گیروں پر ٹیکس لگا کر ظالمانہ فیصلہ کیا ہے، ہدایت الرحمان بلوچ

کوئٹہ؛ جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی بلوچستان ہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ حکومت نے ماہی گیروں پر ظالمانہ غنڈہ ٹیکس لگاکر انہیں زندہ درگورکرنے کاظالمانہ فیصلہ کیاپہلے چھوٹے بڑے کشتیوں پر الگ الگ سالانہ رجسٹریشن فیس یاٹیکس تھی اب اس رجسٹریشن فیس جوکہ پہلے500روپے تھی کو بڑاکر25ہزارکر دیا اوراسی طرح پہلے750روپے کو35ہزار،1250کو50 ہزار،2 ہزار فیس کو75ہزار،5ہزار کو 3 لاکھ اور10 ہزار کو 5 لاکھ رجسٹریشن فیس کر دیا جو ماہی گیروں کو زندہ درگور یا نان شبینہ کا محتاج بناناہے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے ماہی گیروں کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگومیں کیا ماہی گیروں نے انہیں اپنے مسائل اورحکومت کے زیادتیوں وظلم سے آگاہ کیا انہوں نے کہاکہ ہم نے ماہی گیروں کے مشیر اکبرآسکانی سے بھی بات کی کہ 2فروری کے ظالمانہ نوٹیفیکیشن کو واپس لیں اس نے وعدہ کیا مگر اب تک وعدہ وفا نہیں ہوا۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے طویل سمندرپر 650کلومیٹرطویل ساحل ہے اس پر ہزاروں ماہی گیر کام کر رہے ہیں اس قسم کی فیصلوں سے ماہی گیر بلخصوص چھوٹے ماہی گیر بہت پریشان ہیں دوسری جانب حکومتی سرپرستی میں دیوقامت بڑے ٹرالرمافیا کو کھلی آزادی دی گئی ہے ان پر کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں جس کی وجہ سے سمندری حیات کی نسل کشی ہورہی ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ 2فروری کے اس نوٹیفیکیشن کو جس میں سالانہ رجسٹریشن فیس میں بدترین اضافہ کر دیا ہے فی الفور واپس لیں۔بڑے ٹرالر مافیا کے مظالم،حکومت ٹیکس سے ماہی گیروں کو نجات دلائی جائیں ماہی گیروں کو سہولیات فراہم کریں ماہی گیروں کی فلاح وبہبود،ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایاجائے ماہی گیروں کے بچوں کو بھوک سے بچاکر ان کو روزگار تعلیم دینے کیلئے عملی اقدامات کیے جائیں بصورت دیگر ہم بھر پور احتجاج کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں