گوادر کی اہمیت میں اضافے کے لئے وہاں وزیراعلیٰ اور چیف سیکریٹری سیکریٹریٹ بھی قائم کیا جارہا ہے،جام کمال

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیرصدارت بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے پانچویں اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں بلوچستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے سرمایہ کار دوست ماحول کے قیام، سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کے مواقعوں سے متعلق معلومات، سہولیات اور ترغیبات کی فراہمی کے اقدامات کا جائزہ لیتے ہوئے اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی، چیف سیکریٹری بلوچستان فضیل اصغر، سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو قمر مسعود، سیکریٹری خزانہ نورالحق بلوچ، سیکریٹری قانون اکبر حریفال، بورڈ کے پرائیویٹ ممبران سابق صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری دارو خان اچکزئی اجلاس میں شریک تھے جبکہ سیٹھ اسماعیل ستار، حسن رضااور نوید کلمتی نے بذریعہ وڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی، چیف ایگزیکٹو آفیسر بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ فرمان زرکون نے اجلاس کو ایجنڈا پوائنٹس پر بریفنگ دی، اجلاس میں ادارے کی تنظیمی استعداد کار، انویسٹمنٹ پروموشن، سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی، اسلام آباد، کراچی اور گوادر میں رابطہ دفاتر کے قیام، حکومت بلوچستان کی جانب سے سرمایہ کاروں کے لئے مراعتی پیکج اور پالیسی، بلوچستان کے ترجیحی منصوبوں کی فزیبیلیٹی اسٹڈی، سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے ایونٹس کے انعقادکی منظوری دی گئی، اجلاس کو سی ای او، بی بی او آئی اینڈ ٹریڈزنے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ادارے کی ویب سائٹ کی ازسرنو تشکیل اور ڈیٹا بیس تیار کرکے سرمایہ کاری کے مواقعوں اور صوبے میں جاری ترقیاتی عمل کو اجاگر کیا جائے گا، دوست ممالک جن میں جرمنی، چین، آسٹریلیا، یو اے ای، سعودی عربیہ اور ترکی شامل ہیں میں سرمایہ کاری کے سیمینار اور روڈ شوز کے انعقاد کے لئے سالانہ کیلنڈر بنایا گیا ہے، مراعتی پیکج کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے نجی شعبہ کو تکنیکی معاونت بھی فراہم کی جائے گی، اجلاس میں بلوچستان انویسٹمنٹ پالیسی اور سرمایہ کاری کے فروغ کے فریم ورک کی تیاری کا فیصلہ کیا گیا جبکہ بی بی او آئی اینڈ ٹریڈ کے دفتر کے لئے جدید سہولتوں سے آراستہ عمارت کے قیام اور سرمایہ کاروں کو ون ونڈو آپریشن کی سہولت کی فراہمی کا فیصلہ بھی کیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ معدنیات، لائیواسٹاک، اسپیشل صنعتی زونز اوربارڈر ٹریڈ مارکیٹس کے قیام کے بنیادی ڈھانچہ کی فراہمی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے مواقعوں کو سرمایہ کاروں کے سامنے پیش کیا جائے گا اور سیاحت، ماہی گیری اور زراعت کے شعبوں میں پی پی پی موڈ کے تحت سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، اجلاس میں کووڈ۔19کے بعد کی صورتحال کے مطابق سرمایہ کاری کی پالیسی کی تیاری کی منظوری بھی دی گئی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ ایسے میکنزم کو فروغ دینا چاہئے جس سے سرمایہ کاروں کو بلوچستان میں سرمایہ کاری کی جانب راغب کیا جاسکے بلوچستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں جن سے فائدہ اٹھانے کے لئے مضبوط اور مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے، وزیراعلیٰ نے سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے ذیلی کمیٹی کے قیام کی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کے فروغ سے نہ صرف بلوچستان کی معاشی حالت بدلے گی بلکہ صوبے کا ایک نیا عکس بھی سامنے آئے گا،وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ادارے میں تمام محکموں کے ڈیسک قائم کئے جائیں تاکہ متعلقہ امور کسی بھی قسم کی تاخیر کا شکار نہ ہو ں اور ڈیجیٹل پروسیسنگ کے ذریعہ فائل کی لوکیشن بھی معلوم کی جاسکے، جس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا،وزیراعلیٰ نے تمام متعلقہ امور کی بہتر ادائیگی کے لئے ادارے کی اپنی عمارت کے قیام کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے سرمایہ کاروں کو ایک بہتر ماحول میسر آسکے گا اور وہ اعتماد کے ساتھ سرمایہ کاری کرسکیں گے، انہوں نے کہا کہ گوادر سرمایہ کاری کے بہترین مواقع فراہم کرتا ہے، گوادر کی اہمیت میں اضافے کے لئے وہاں وزیراعلیٰ اور چیف سیکریٹری سیکریٹریٹ بھی قائم کیا جارہا ہے،وزیراعلیٰ نے کہا کہ پالیسیوں اور فیصلوں پر عملدرآمد نہ کرنے کا رحجان نظام کا حصہ بن چکا ہے جسے تبدیل کرنا ضروری ہے تاکہ متعلقہ امور کو بطریق احسن ادائیگی ہوسکے او رمجموعی طور پر صوبے کی معاشی اور اقتصادی ترقی میں نمایاں بہتری آئے.

اپنا تبصرہ بھیجیں