بی پی ایل اے کا ڈائریکٹرکالجز کیخلاف احتجاجی تحریک کا اعلان

کوئٹہ: بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن نے ڈائریکٹر کالجز کے خلاف احتجاجی تحریک کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاجی تحریک کے پہلے مرحلے میں کل(بروز جمعرات)سے احتجاجی کیمپ لگائے جائے گا جوایک ہفتے تک جاری رہے گاعیدالاضحی کے بعد تحریک کے دوسرے مرحلے کا اعلان کیا جائے گا جبکہ اس دوران ڈائریکٹر کالجز کی نااہلی، بدعنوانی اور بدانتظامی کے ثبوت متعلقہ حکام، نیب اور اینٹی کرپشن کو فراہم کئے جائیں گے۔ بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے مرکزی دفتر سے جاری ہونے والے پریس ریلیز کے مطابق بی پی ایل اے نے نااہل اور بدعنوان ڈائریکٹر کالجز کے خلاف احتجاجی تحریک کے پہلے مرحلے کا اعلان کردیاہے اس سلسلے میں 23جولائی تا 29 جولائی ڈائریکٹریٹ آف کالجز میں صبح 11 تا 2 بجے دوپہر احتجاجی کیمپ قائم کیا جائے گا۔وزیر تعلیم، سیکرٹری کالجز، چیف سیکرٹری، وزیراعلی اور انٹی کرپشن و نیب کو دستاویزات کے ساتھ مراسلے ارسال کئے جائیں گے۔ اس دوران تمام کالجز یونٹس نااہل و بدعنوان ڈائریکٹر کالجز کے روئیے کیخلاف اخباری بیانات جاری کریں گے اور سوشل میڈیا پر بھرپور احتجاجی کمپئین چلائی جائیگی۔12 اگست کو پریس کانفرنس کے ذریعے احتجاجی تحریک کے دوسرے مرحلے کا اعلان کیا جائے گا جس میں احتجاجی تحریک میں سختی لائی جائیگی اوراحتجاج کو بلوچستان کے تمام کالجز تک پھیلایا جائے گا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بی پی ایل اے نے ہمیشہ پروفیسرز کے وقار اور تعلیم کے فروغ کے لئے کام کیا ہے لیکن افسوس کہ برادری کی نمائندگی کے نام پر ڈائریکٹر کالجز کے اعلی انتظامی عہدے تک پہنچنے والی ڈائریکٹر صاحبہ کی ترجیحات کچھ اورہیں انہوں نے اپنے عہدے کا جس غلط طریقے سے استعمال کیا ہے اس کی نشاندہی بی پی ایل اے نے ہر فورم پر کی ہے اب مزید محکمہ کالجز اورموجودہ ڈائریکٹر ایک ساتھ نہیں چل سکتے حکومت نے اگر محکمے میں شفافیت اور علم دوستی پر مبنی ماحول کو پروان چڑھانا ہے تو اس کے لئے ڈائریکٹر کالجز کو ان کے عہدے سے ہٹانا اوران کے تحقیقات ضروری ہوچکی ہیں بی پی ایل کی جاری احتجاجی تحریک میں تمام پروفیسرز نااہل و بدعنوان ڈائریکٹر کالجز کے خلاف بی پی ایل اے کا دست و بازو بنیں اور مکمل اتحاد و یکجہتی کا ثبوت دیتے ہوئے اعلان کردہ شیڈول کے مطابق ڈائریکٹوریٹ کے احتجاجی کیمپ میں بھرپور شرکت کریں اوراپنے کالج یونٹس کی جانب سے اخباری بیانات کے اجراکو یقینی بنائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں