PHD ڈگری یافتہ رئیسہ انصاری سبزی بیچنے پر مجبور کیوں؟

بھارتی شہر اندور میں سبزی بیچنے والی پی ایچ ڈی ڈگری یافتہ رئیسہ انصاری کی جانب سے شہر کے میونسپل کارپوریشن کے خلاف انگریزی میں احتجاج کیا گیا جو کہ انٹرنیٹ پر وائرل ہو گیا ہے۔بھارتی ویب سائٹ ’ این ڈی ٹی وی ‘ کے مطابق بھارتی شہر اندور سے تعلق رکھنے والی رئیسہ انصاری پی ایچ ڈی ڈگری یافتہ ہے جو کہ سبزی، پھل بیچ کر اپنا گزارا کرتی ہے، رئیسہ انصاری کی جانب سے شہر کے میونسپل کارپوریشن کے خلاف ریڑھی ہٹائے جانے پر انگریزی میں احتجاج کیا گیا۔وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سبزی بیچنے والی رئیسہ انصاری احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے میڈیا سے فر فر انگریزی میں بات کر رہی ہیں، رئیسہ نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے اپنا سبزی، پھل فروٹ کا کاروبار شروع کرنے سے قبل مٹیرئیل سائنس میں پی ایچ ڈی کی تھی۔رئیسہ انصاری نے بتایا کہ سبزی بیچنا اُن کا خاندانی کاروبار ہے، وہ پچھلے 60 سے 65 سال سے سبزی بیچتے آ رہے ہیں، اُن کے والد کی عمر 75 ہے اور وہ بھی سبزی اور پھل بیچتے تھے، اس لیے وہ بھی اب سبزی اور پھل بیچ رہی ہیں ۔رپورٹر کی جانب سے سوال کیا گیا کہ وہ سبزی بیچنے کے بجائے کہیں نوکری کیوں نہیں کرتی ہیں؟ جس پر رئیسہ انصاری کی جانب سے جواب دیا گیا کہ وہ نوکری نہیں کرنا چاہتی کیوں کہ پرائیویٹ نوکری کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ آج وہ آم بیچ رہی ہیں اور ابھی تک اُن کی کوئی کمائی نہیں ہوئی ہے ، میونسپل والے اُن کا ٹھیلا ایک جگہ لگانے نہیں دے رہے ہیں اور وہ صبح سے ادھر سے ادھر بس جگہ ہی تبدیل کر ہی یں اور دعا کر رہی ہیں کہ اُن کی کچھ کمائی ہو جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں