علم کی پیاس، بنیادی تعلیمی ضروریات کی عدم دستیابی کے خلاف تونسہ شریف میں بلوچ راج کا احتجاج

تونسہ شریف(انتخاب نیوز) بنیادی تعلیم کی عدم دستیابی کے خلاف کلمہ چوک تونسہ شریف میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، تفصیلات کے مطابق کلمہ چوک تونسہ شریف میں بلوچ راج تونسہ کی طرف سے ڈیرہ غازی خان سمیت بلوچ اکثریتی علاقوں راجن پور اور کوہ سلیمان کے علاقوں میں تعلیم جیسی بنیادی سہولت نہ ہونے کے خلاف آج صبح کلمہ چوک پر اختجاج کیا گیا، جس میں طلباء سمیت لوگوں کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی، طلباء نے ہاتھوں میں کتاب تھام کر تعلیم دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے تعلیم کیلئے اپنی محبت کا اظہار کیا، احتجاجی مظاہرہ میں شریک طلباء نے اپنے ہینرز اٹھائے رکھے تھے جن میں حکام بالا سے ڈیرہ غازی خان، تونسہ شریف اور راجن پور سمیت کوہ سلیمان کے علاقوں میں سکولز،کالجز اور یونیورسٹیوں کے قیام کے مطالبات درج تھے، احتجاج میں شریک شرکاء نے تعلیم کی حصول کے نعرہ لگائے اور حکام کی طرف سے ان علاقوں کو تعلیم جیسے بنیادی ضروریات کو نظرانداز کرنے پر شدید احتجاج کیا،
مقررین کا کہنا ہے کہ 21 صدی تعلیم و علم و سائنس کی صدی ہے، اس دور میں تعلیم سے دور رہنا سماج کو تباہی کی طرف دھکیلنے کے مترادف ہے، اگر تعلیم کا حصول ممکن بنایا جائے تو اس دور میں کوئی بھی والدین اپنے بچوں کو تعلیم سے دور نہیں کرے گا بلکہ محنت و مزدوری کرکے بھی انہیں پڑھائے گا، اس دور میں کوہ سلیمان اور راجن پور کے بلوچ علاقوں میں گرلز ہائی سکول تک موجود نہ ہونا ریاست کی بلوچ عوام سے تعلیم دوشمنی کا ثبوت ہے بلوچ راج کی طرف سے اعلان کیا گیا کہ اگر ہمارے مطالبات کو سنجیدہ نہیں لیا گیا اور ان بلوچ علاقوں میں تعلیم کے بنیادی ضروریات فراہم نہیں کیے گئے اور ان بلوچ علاقوں کو نظرانداز کرنے کا سلسلہ یوں ہی جاری رہا تو ہم مزید اس اجتجاج کو تقویت دیں گے اور مختلف علاقوں میں اس سلسلے کو جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں حالا تعلیم کیلئے تمام ضروریات موجود ہیں، سینکڑوں یونیورسٹی اور ہزاروں کالجز بنائے گئے ہیں لیکن پنجاب میں شامل بلوچ آبادی والے علاقوں میں تعلیم کیلئے ریاست کا کوئی بھی انتظام نہیں ہے جس سے یہاں کے لوگ چاہتے ہوئے بھی بنیادی تعلیم سے محروم ہیں، وقت کی ضرورت ہے کہ ان علاقوں میں تعلیم کے حصول کو ممکن بنائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں