نجی تعلیمی اداروں کو محض کاروبار نہیں بلکہ جہالت کے خاتمے کیلئے چلانا ہوگا،گورنر بلوچستان

کوئٹہ:گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا ہے کہ کہ پرائیویٹ سکولوں اور کالجوں کے مالکان کو اپنے نجی تعلیمی ادارے محض کاروبار کی نیت سے نہیں بلکہ معاشرے سے جہالت و گمراہی کے اندھیروں کے خاتمے کیلئے اجتماعی شعور اجاگر کرنے کے طرز پر چلانا ہوگااس ضمن میں تعلیم کو فروغ دینا، فیسوں میں اضافہ کرنے سے قبل والدین کو اعتماد میں لینا، صحتمند تعلیمی ماحول کو یقینی بنانا اور اپنے اساتذہ کو مناسب اور بروقت معاوضہ دینا نجی تعلیمی اداروں کے مالکان کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز گورنرہاوس کوئٹہ میں سابق رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر اسحاق بلوچ اور نوابزادہ ریاض نوشیروانی کی قیادت میں والدین فورم کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وفد سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر بلوچستان نے کہا کہ جان لیوا کروناوائرس پیدا ہونے والی صورتحال کے تعلیمی اداروں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں بچوں کے تعلیمی نقصان کے ساتھ ساتھ نجی تعلیمی اداروں کے غریب اساتذہ اکرام اور مالکان بھی کئی مشکلات سے دوچار ہیں۔گورنر یاسین زئی نے کہا کہ ان سب کا نہ صرف ہمیں خوب احساس ہے بلکہ موجودہ حکومت صوبے بھر میں بہت جلد تمام تعلیمی سلسلوں کو بھرپور طریقے سے بحال کرانے کیلئے پرعزم بھی ہے گورنر یاسین زئی نے کہا کہ تعلیم کا اصل مقصد کردار سازی اور شعور کو پختہ کرنا ہے اس کے ساتھ ساتھ تعلیم قربانی، بردباری اور بشردوست سکھاتی ہے گورنر یاسین زئی نے والدین فورم کی جانب سے اجاگر کئے گئے مسائل کے حل کیلئے اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ اس سلسلے میں تمام سرکاری اور غیرسرکاری ذمہ دار افراد سے بھی بات کی جائے گی تاکہ درپیش مشکلات کا فوری طور پر خاتمہ ممکن ہو سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں