پنجگور،معصوم بچے کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے احتجاجی ریلی

پنجگور:سوردو سریکوران یوتھ پنجگور کی جانب سے فقیر جان کو انصاف دو کے حوالے سے ایک احتجاجی ریلی و مظاہرہ کیا گیا جس میں پنجگور کے مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں کے ساتھ سول سماجی سوسائٹی اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن تاجران وکلا ودیگر ایسوسی ایشن نے شرکت کی ریلی سوردو انجینئر کلیم چوک پہ جمع ہوکر جاوید چوک ودیگر اہم شاہراہوں سے ہوتے ہوئے فقیر جان کو انصاف دو کے شدید نعرے لگائے احتجاج میں شریک شرکا نے شہید فقیر جان کی تصاویر اور فقیر جان کو انصاف دو کے بینرز و پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے مظاہرے میں اہم شخصیات کے ساتھ بچوں کی بڑی تعداد نے اظہار یکجہتی کا اظہار کیا ریلی مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے پریس کلب کے سامنے جمع ہوکر جلسے کی شکل اختیار کی جہاں مظاہرین نے پولیس ودیگر انصاف دہندہ اداروں کے خلاف شدید نعرے لگائے ریلی کی قیادت نادر بلوچ شکیل بلوچ یحیی لیاقت اسرار بلوچ ودیگر نے کی جلسے سے حاجی عبد العزیز میر نزیر احمد پھلیں بلوچ عبدالماک بلوچ ایڈوکیٹ غلام جان عبدالروف گچکی شیر جان حافظ خدارحم حافظ زبیر بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجگور پولیس کی کاروائی غیر سنجیدہ ہے پولیس بجائے قاتلوں وملزمان کی تحقیقات کرکے شہید فقیر جان کے خاندان کو انصاف دے بلکہ وہ نام زد ملزمان کو پروٹوکول دے رہی ہے انہوں نے کہا ہے کہ شہید فقیر جان کا واقع بلوچ سماج میں پہلا واقع ہے جس میں بارہ سالہ لڑکے کو بغیر کسی جرم کے اغوا کرکے بے دردی سے قتل اور معصوم کو ایک لیٹرین میں پھینک کر جلایا گیا چار جون سے لاپتہ فقیر جان کی ہڈی نما جلی ہوئی لاش سولہ جولائی کو ڈرامائی صورت میں ملتی ہے سد افسوس 43 دنوں میں پولیس کی تحقیقات صفر ہے پولیس اپنی قانونی آئینی اخلاقی زمہ داری کو ملزمان کو پروٹوکول دینے میں صرف کررہی ہے جو غریب عوام کے حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے انہوں نے کہا ہے کہ پنجگور پولیس قانونی کی زمینداری کو چیک پوسٹوں پر زمیاد گاڑیوں چور ڈاکووں منشیات فروشوں سے بھتہ خوری میں پورا کررہی ہے آگر پولیس نے اپنی روش ملزمان کو سپورٹ کرنے کا حرکات بند نہیں کی تو جو بھی نتائج برآمد ہونگے انکے زمہ دار پولیس ہوگی آخر میں صدام فیضی نے قرار داد پیش کرتے ہوئے چیف جسٹس بلوچستان چیف سیکرٹری بلوچستان وزیر بلوچستان ودیگر اداروں سے فقیر جان کے کیس کو شفاف بنانے کیس کو کرائم برانچ ودیگر سخت ترین اداروں کے حوالے کرنے متاثرہ خاندان کو انصاف دلانے کا مطالبہ کیا انہوں نے کہا ہے کہ آگر ایک ہفتے کے اندر تمام پس پردہ محرکات سامنے نہیں لائے انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے تو ال مکران سمت بلوچستان بھر کے آل پارٹیز ودیگر انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ مل کر شدید نوعیت کا احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے جن کے زمہ دار پولیس ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں