بنگلادیش، افغانستان اور بھوٹان سے ہم سے آگے نکل چکے ہیں، ریاست اس طرح نہیں چلتی۔ احسن اقبال

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال نے کہا ہے کہ گذشتہ الیکشن میں ن لیگ کی نشستیں چوری کی گئیں، بیلٹ باکس کی مدد سے الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے، دو سال سے اس کے نتائج بھگت رہے ہیں۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ آر ٹی ایس سسٹم بند ہونے سے پہلے مسلم لیگ (ن) الیکشن جیت رہی تھی اور آر ٹی ایس فیل ہونے کے بعد مسلم لیگ ن کی نشستیں کم ہوگئیں۔احسن اقبال نے کہا کہ 25 جولائی کو مسلم لیگ (ن) کی 120 کی جگہ 80 نشستیں ہوگئیں، ہم دو سال سے اس چوری کے نتائج بھگت رہے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بیلٹ باکس سے الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ منہگائی کئی گنا بڑھ چکی ہے، عام آدمی کی مشکلات بڑھ چکی ہیں۔اپنی حکومتی کارکردگی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ 2013 سے 2018 میں پانچ سالہ ترقیاتی پروگرام خطیر رقم خرچ کی گئی۔انھوں نے کہا کہ عوام نے ن لیگ کو مینڈیٹ کے ساتھ ذمہ داری دی تھی کہ ملک کو مسائل سے نکالے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں بجلی پہلی ترجیح، دوسری ترجیح امن و امان اور دہشت گردی کا خاتمہ تھا، تیسری ترجیح مہنگائی و بے روزگاری کا خاتمہ تھا۔تین مسائل کے تدارک کے لئے منشور پر تین ترجیحات کو اپنایا، عوام چاہتی تھی کہ ن لیگ کے دوبارہ اقتدار میں آئے جس سے معیشت بہتر ہوگی۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ دنیا دیکھ رہی تھی کہ سی پیک سے ترقی آئے گی، ایک کامیاب حکومت مینڈیٹ سے پالیسی کا تسلسل ہوگا۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ماہر معیشت منفی ایک اعشاریہ پانچ جی ڈی پی بتا رہے ہیں، افراط زر 4 سے 13 فیصد ہو گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ افراط زر 5.8 سے منفی ایک اعشاریہ پانچ تک پہنچ گیا ہے۔لیگی جنرل سیکریٹری نے کہا کہ معیشت کا حال نالائق حکومت کے ہاتھوں یہ ہو گیا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ ن لیگ نے اپنے دور میں ایک ہزار ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ خرچ کیا، پانچ سالوں میں تین ہزار ارب سے زائد رقم خرچ کی۔تحریک انصاف کی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پورا ملک اجڑ رہا ہے توانائی اور مضبوط انفرااسٹرکچر پر انڈسٹریل کا انقلاب لانا تھا۔احسن اقبال نے کہا کہ اب ایک انقلاب کے بجائے دو وقت کی روٹی کے لالے پڑرہے ہیں، ان گزشتہ دو سالوں میں ترقی پر پانی پھیر دیا گیا۔انھوں نے کہا کہ بنگلا دیش، افغانستان، نیپال بھوٹان آگے نکل چکے ہیں کیا پاکستان کا مقدر یہ ہے کہ اسے تجربہ گاہ بنا دیں۔احسن اقبال نے کہا کہ یاستیں ایسی نہیں چلتیں، ریاست قانون کی بالادستی اور انصاف، امن و امان سے کامیاب ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سیاسی قیادت کو نیب زدہ کر کے جیلوں میں ڈالا جائے تو معیشت مضبوط نہیں ہوتی۔ مضبوط معیشت سیاسی استحکام کے بغیر نہیں ہوسکتی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں