بلوچستان میں حالات خراب کرنے کے لئے باقائدہ منصوبہ بندی کرلی گئی ہے،بی ایس او

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے بلوچستان میں ڈیتھ اسکواڈ کو ایک دفعہ پھر سرگرم کرکے باشعور سیاسی سماجی و کاروباری شخصیات کو چن چن کر ٹارگٹ کیا جارہا ہے کیچ میں شہید ملک ناز کے شہادت کے بعد اب واقعات کا سلسلہ بارکھان تک پہنچ چکی ہے گذشتہ دنوں بارکھان میں سماجی کارکن و صحافی انور جان کھیتران کو صرف حق سچ کی آوازبلند کرنے کی پاداش میں شہید کیا گیا انکے مقدمے میں ملوث عناصر کو سزا دی جائے ڈیتھ اسکواڈ کے نہ ختم ہونے والی کاروائیوں کے سلسلے میں بلوچستان کے تمام مکاتب فکر غیر محفوظ ہے جبکہ مختلف علاقوں میں قبائلی طور پر بھی رنجشوں کو منظم طریقے سے ہوا دے کر نسل کشی کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کی جاچکی ہے انہوں نے مزید کہا ہے کہ بلوچستان میں حالات خراب کرنے کے لئے باقائدہ منصوبہ بندی کرلی گئی ہے جسکا مقصد ایک دفعہ پھر مظالم کے سلسلے کو تیز کرنا حالیہ ٹارگٹ کلنگ منشیات فروشی و دیگر منفی سماج دشمن سرگرمیاں اسکے واضحے مثال ہے بیان میں جامعہ بلوچستان جنسی ہراسگی اسکینڈل کے حوالے سے سینڈیکیٹ کے فیصلے کو مسترد کرکے کہا گیا یے اتنے بڑے اسکینڈل کے بعد ملوث لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنا جبکہ معمولی سزا و سابقہ وائس چانسلر کے خلاف صرف مذمتی قرار اس بات کا ثبوت ہے کہ اس اسکینڈل میں اصل کرداروں کو مکمل طور پر تحفظ دی گئی سابقہ وائس چانسلر کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور کریمنل مقدمہ چلایا جائے تاکہ انکو سزا دی جاسکے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں