حزب اللہ والے آگ سے کھیل رہے ہیں، نیتن یاہو

اسرائیل نے کہا ہے کہ اس کی افواج نے سرحدی علاقے سے حزب اللہ کی مبینہ دراندازی کی کوشش ناکام بنادی ہے۔ حزب اللہ نے اسرائیلی الزام کو ‘یکسر غلط’ قرار دیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق پیر کو حزب اللہ کے کچھ مسلح کارکن گولان کی پہاڑیوں سے سیز فائر لائن عبور کرنے کوشش کر رہے تھے، جب اسرائیلی فوج نے ان پر فائر کھول دیا۔

یہ جھڑپیں شام سے متصل شبعا فارم کے لبنانی علاقے کفر شوبا میں پیش آئیں۔ روئٹرز کے ایک عینی شاہد کے مطابق اسرائیلی فوج نے مزارع شبعا یا شبعا فارمز میں درجنوں شیل فائر کیے۔ اے ایف پی ایک نمائندے نے بھی اسرائیلی آرٹلری حملوں کے بعد علاقے سے دھوئیں کے بادل اٹھتے دیکھے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں مبینہ درانداز واپس اپنے علاقوں میں بھاگ گئے۔ ان حملوں میں ابھی کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں۔

منگل کو لبنان کے وزیراعظم حسن دیاب نے کہا کہ اسرائیل نے سرحد پر ‘خطرناک فوجی کارروائیاں’ کر کے لبنان کی خود مختاری پامال کی ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جنوبی لبنان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

پیر کو اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے خبردار کیا تھا کہ حزب اللہ کو احساس ہونا چاہیے کہ وہ آگ سے کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ اپنی کارروائیوں سے باز نہ آئے تو نتائج کہ ذمہ داری لبنان اور حزب اللہ پر ہوگی۔

خود حزب اللہ نے مبینہ دراندازی کے کسی واقعہ سے انکار کیا ہے اور اسرائیلی دعوؤں کو ‘یکسر غلط’ قرار دیا ہے۔

لبنان اور اسرائیل کے درمیان سیز فائر کی بِلو لائن پر تعینات اقوام متحدہ کے امن کے دستوں (یونیفِل) نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ حتی الامکان ضبط کا مظاہرہ کریں۔

اسرائیل نے بیس جولائی کو مبینہ طور پر شام کے دارالحکومت دمشق کے مضافات میں ایک فضائی حملے میں حزب اللہ کے ایک کارکن علی کمال محسن کو ہلاک کردیا تھا۔

حزب اللہ نے اس ہلاکت پر اسرائیل کو منہ توڑ جواب دینے کی دھمکی دی، جس کے بعد پچھلے ہفتے اسرائیل نے لبنان کے ساتھ سیز فائر لائن پر اضافی نفری تعینات کی تھی۔

حزب اللہ کو ایران کی پشت پناہی حاصل ہے اور یہ شیعہ تنظیم شام میں صدر بشارالاسد کی اتحادی ہے۔

اسرائیل اور حزب اللہ کو ایک دوسرے کا دشمن قرار دیا جاتا ہے اور ان کے درمیان ماضی میں خونریز لڑائیاں ہوچکی ہیں۔ سن دو ہزار چھ میں ایک ماہ طویل لڑائی میں لبنان میں 1191 لوگ جبکہ اسرائیل میں 165 لوگ مارے گئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں