ژوب میں آئی ٹی یونیورسٹی کے کیمپس کے لئے مختص شدہ زمین پر کام رکوانا زیادتی ہے جعفر خان مندوخیل

کوئٹہ:پاکستان مسلم لیگ بلوچستان کے صوبائی صدر سابق صوبائی وزیر شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا ہے کہ ژوب میں آئی ٹی یونیورسٹی کے کیمپس کے لئے مختص شدہ زمین پر کام رکوانا زیادتی ہے ہم نے اپنے دور میں اس یونیورسٹی کے لئے درکار قانونی تقاضے پورے کئے تھے۔یہ زمین عوام کی ملکیت ہے اور علاقے کے لوگوں یونیورسٹی کے لئے ان کی درخواست پر فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے زمین دو سو ایکڑ مفت فراہم کی تھی۔اج جب ٹینڈر ہوئے اور یونیورسٹی کی تعمیر پر کام کا آغاز ہوا تو اس تعمیر کے کام کو رکوایا گیا جو کہ ژوب کے عوام کے ساتھ زیادتی بلکہ پاک فوج اور عوام کے درمیان خلیج اور نفرت پیدا کرنے کے باعث ہوگا۔جعفر مندوخیل نے کہا کہ جب وہ منسٹرتھے تو اس وقت یہ یونیورسٹی انہوں نے منظور کی تھی اور چار سال قبل اس وقت کے برگیڈ کمانڈر نے میرے ساتھ آئی ٹی یونیورسٹی کے لئے مختص جگہ کا دورہ بھی کیا تھا اور اسی موقع پر برگیڈ کمانڈر نے مجھے مشورہ دیا کہ اس کا جلد سے جلد افتتاح کا اھتمام کیا جائے۔جعفر مندوخیل نے کہا کہ آج آرمی کی جانب سے اراضی پر دعوی اور تعمیراتی کام کو بند کرنا تعجب خیز ہے۔ کیا یہی تعلیم دوستی ہے ژوب کے سینکڑوں طلباء اعلی تعلیم کے لیے اسلام آباد لاہور اور دیگر شہروں میں اپنے گھر بار چھوڑ رہ رہے ہیں۔ ہم نے یہ پشتون بیلٹ کی واحد آٹی ٹی یونیورسٹی اس لئے ژوب میں کھولا تاکہ نہ صرف بلکہ قریبی اضلاع کے نوجوان بھی اس سے مستفید ہوں۔ اور گھر کے قریب ہی ان کو اعلی تعلیم کا موقع ملے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں اورژوب کے عوام سمیت سیاسی قوتوں کو یونیورسٹی کی تعمیر پر کام رکوانے کا فیصلہ کسی صورت قبول نہیں ہے۔ اگر فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو ہم آل پارٹیز اور تمام قبائلی عمائدین کا یونیورسٹی بچاؤ کانفرنس بلائیں گے۔ جعفر مندوخیل نے کہا کہ حکومت میں بیٹھے ہوئے پشتون وزراء اس موقع پر خاموشی اختیار نہ کریں۔وہ بھی اپنا کردار ادا کریں کہ ان سے حق نمائندگی تقاضا کررہا ہے اور یہ اب ہم سب کا مسئلہ بن چکا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں