امریکہ پر انحصار نہیں کر سکتے ،نیتن یاہو کو روکنے میں ناکامی پر افسوس ہے، سربراہ یورپی یونین

نیو یارک(ویب ڈیسک)یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے جمعہ کو اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ امریکہ سمیت کوئی بھی طاقت اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو "روک” نہیں سکتی اور یہ کہ وہ غزہ اور لبنان میں مزاحمت کاروں کو کچلنے کے لیے پرعزم ہیں۔بوریل نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے دوران صحافیوں کو بتایا، "ہم یہ کر سکتے ہیں کہ جنگ بندی کے لیے تمام تر سفارتی دباو¿ ڈالا جائے لیکن لگتا ہے کہ کوئی بھی نیتن یاہو کو غزہ میں اور نہ ہی مغربی کنارے میں روک سکتا ہے۔”بوریل نے فرانس اور امریکہ کی طرف سے لبنان میں 21 روزہ جنگ بندی کے اقدام کی حمایت کی جسے اسرائیل نے غیر اہم سمجھ کر نظر انداز کر دیا ہے جبکہ اس نے حزب اللہ کے اہداف پر حملے تیز کر دیئے ہیں جن میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔بوریل نے کہا، نیتن یاہو نے واضح کر دیا ہے کہ اسرائیلی "حزب اللہ کے تباہ ہونے تک نہیں رکیں گے” جیسا کہ اسرائیل نے غزہ میں حزب اللہ کے ساتھی اور ایرانی حمایت یافتہ حماس کے خلاف تقریباً ایک سال پہلے کیا تھا۔بوریل نے کہا، "اگر حزب اللہ کی تباہی بھی حماس کی طرح ہونی ہے تو پھر ہم ایک طویل جنگ کی طرف جا رہے ہیں۔”یورپی یونین کے خارجہ امور کے سبکدوش ہونے والے سربراہ نے دوبارہ امریکہ سے سفارت کاری کو متنوع کرنے کا مطالبہ کیا جس نے کئی مہینوں سے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے کرنے کی ناکام کوشش کی ہے جس میں یرغمالیوں کی رہائی بھی شامل ہوگی۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا، "ہم صرف امریکہ پر انحصار نہیں کر سکتے۔ امریکہ نے کئی بار کوشش کی۔ وہ کامیاب نہیں ہوا۔”امریکی صدر بل کلنٹن نے 2000 میں مذاکرات سے ایک تاریخی معاہدے کے ذریعے اسرائیل فلسطین تنازع کے خاتمے کی ایک ناکام کوشش کی تھی۔ اسی کاحوالہ دیتے ہوئے بوریل نے کہا، "میرے خیال میں وہ دوبارہ مذاکراتی عمل شروع کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں جو ایک اور کیمپ ڈیوڈ کی طرف لے جائے۔”نیتن یاہو نے جمعہ کے روز اقوامِ متحدہ میں ایک بے باکانہ تقریر میں حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کے مقاصد حاصل کرنے کا عزم ظاہر کیا جس نے سات اکتوبر کے حملے کے بعد سے اسرائیل پر راکٹوں سے حملہ کیا ہے اور اسرائیل نے اس کا جواب ایک مسلسل فوجی مہم سے دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں