اسرائیل نے ایران پر حملے کے لیے اہداف کا تعین بھی کرلیا ہے، امریکی حکام

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی حکام نے اسرائیل کی جانب سے ایران میں عسکری اور توانائی کی تنصیبات کو ہدف بنانے کے حوالے سے خیال کا اظہار کیا ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز نے امریکی ٹیلی ویژن این بی سی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس بات کا کوئی عندیہ نہیں کہ اسرائیل جوہری تنصیبات کو نشانہ بنائے گا یا پھر قتل کی وارداتیں کرے گا۔رپورٹ میں امریکی حکام کی شناخت کا پوشیدہ رکھتے ہوئے ان کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے حتمی فیصلہ نہیں کیا کہ جوابی کارروائی کس طرح سے اور کب کرے گا۔امریکی اور اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یوم کپور کی چھٹیوں کے دوران ردعمل کا امکان ہے۔اسرائیل کئی مرتبہ کہہ چکا ہے کہ وہ ایران کی جانب سے یکم اکتوبر کو ہونے والے میزائل حملوں کا جواب دے گا جو دراصل لبنان اور غزہ پر اسرائیلی حملوں اور تہران میں حماس کے رہنما کے قتل کے جواب میں کیے گئے تھے۔ جمعرات کو اسرائیل کے وزیر دفاع نے خبردار کیا تھا کہ ایران کے حالیہ میزائل حملے کا جواب ’مہلک‘ اور ’حیران کن‘ ہوگا۔اسرائیلی وزیر دفاع یووگیلنٹ نے فوجی دستوں سے خطاب میں کہا تھا کہ ’ہمارا حملہ مہلک، عین مطابق اور اس سے بڑھ کر حیران کن ہوگا۔ یہ سمجھ ہی نہیں سکیں گے کہ کیا ہوا ہے اور کیسے ہوا۔ ان کو نتائج کا پتا چل جائے گا۔‘