چین کامیاب‘ امریکہ کو پریشانی

چین کی حکومت نے اپنی بہترین منصوبہ بندی اور انتھک محنت کارکنوں کی کمٹمنٹ اور عوام کے تعاون کے نتیجے میں کورونا وائرس پر قابو پا لیا ہے چین کے قومی صحت کمیشن کی جانب سے جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق دو روز سے صوبہ ہیٹی اور اس کے دارالحکومت ووہان میں کورونا کا کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں کیا گیا ہے چین بھر میں اس دوران کل 34کیسز آئے ہیں جو سب کو سب بیرون ملک سے آئے ہوئے ہیں ووہان اور اس کے گردونواح میں نصف صنعتوں نے کام شروع کر دیا ہے جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں گزشتہ چند ہفتوں کے کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا ہے رپورٹ کے مطابق اس وقت چین میں مجموعی طور پر 7263مریض زیر علاج ہیں دوسری جانب دنیا کے دیگر ملکوں میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اٹلی میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد چین کے مقابلے میں زیادہ ہو گئی ہے اٹلی میں اب تک 3405 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ چین میں کورونا سے ہلاکتوں کی کل تعاد3245 بتائی جا رہی یہ اسپین میں مزید192 افراد کی ہلاکت کے بعد ہلاکتوں کی تعداد830 ہو گئی ہے ایران سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق وہاں پر ہر دس منٹ میں ایک شخص کی ہلاکت ہو رہی ہے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ میں کورونا سے لاکھوں افراد ہلاک ہو سکتے ہیں اقوام متحدہ کے 194ممالک میں سے 178ممالک اس بیماری سے متاثر ہو چکے ہیں ایک طرف دنیا بھر میں کورونا کا خطرناک وائرس کسی امتیاز کے بغیر تمام انسانوں کے لئے خطر ہ بنا ہوا ہے لیکن دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بیماری کا مقابلہ کرنے میں تعاون کرنے کی بجائے کورونا وائرس کو چینی وائرس قرار دے کر تنگ نظری اور نسل پرستی کا مظاہرہ کر رہے ہیں عالمی ادارہ صحت کے سینئر افسر نے اس پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی ملک کو نشانہ بنانے کے بجائے مرض کی روک تھام کیلئے مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے خود سابقہ امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کورونا وائرس کو چینی وائرس کہہ کر نسل پرستی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور اس اہم بیماری سے نمٹنے میں اپنی نااہلیت پر پردہ ڈال رہے ہیں امریکی صدر کی تنگ نظری اور نفرت عام امریکی شہریوں کیلئے نقصان دہ ہو سکتی ہے جنہیں وائرس کے خلاف ٹھوس اقدامات اور عالمی تعاون کی ضرورت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں