کورونا۔۔عالمی نظام ناکام

طبی سہولتوں کے حوالے سے موجود ڈھانچہ اور مجموعی طور پر عالمی سرمایہ دارانہ نظام کورونا وائرس کے حملے کو روکنے اور تاریخی چیلنج سے نمٹنے میں ناکام نظر آرہا ہے دنیا بھر میں دنیا سے متاثر ہونیوالوں کی تعداد سات لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ32ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں صرف امریکہ میں اس مرض سے متاثر ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ 32ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ 10ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں اٹلی میں متاثرہ افراد97ہزار689ہیں جبکہ 10ہزار 979اموات ہوچکی ہیں سپین میں بھی کورونا سے ہلاکتیں چین سے زیادہ ہیں یہاں 6ہزار 528افراد ہلاک ہوچکے ہیں ہلاک ہونیوالوں میں سپین کی ایک شہزادی بھی شامل ہیں امریکہ کے صدر ٹرمپ نے گزشتہ دنوں لاک ڈاؤن ختم کرنے کے لئے 12اپریل کی تاریخ کا اعلان کیا تھا لیکن امریکہ میں پیدا ہونے والے سے نمٹنے میں ناکامی پر انہیں مجبوراً لاک ڈاؤن کی مدد میں توسیع کرنا پڑی اور اب انہوں نے اس کے لئے 30اپریل کی تاریخ مقرر کی ہے امریکہ اور نام نہادترقیافتہ سرمایہ دار ممالک انسانی المیہ کا سامنا کرنے اور انسانیت کی مدد کرنے میں قطعی ناکام نظر آرہے ہیں جبکہ چین اٹلی اور کیوبا دنیا بھرمیں دکھی انسانیت کی خدمت میں پیش پیش ہے۔چین میں حفاظتی کٹس،ماسک اور وینٹی لیٹرز تیار کرنے والے کارخانے 24گھنٹے کام کررہے ہیں اور فرانس،جرمنی ودیگر مغربی ممالک کے طیارے مسلسل چین سے طبی حالات اور ادویات اپنے ممالک کو منتقل کررہے ہیں امریکہ صدر ٹرمپ چند دنوں قبل کورونا وائرس کو چینی وائرس قرار دینے کے بعد امریکی عوام سمیت دنیا بھر کی تنقیدی نشانہ بنے اور بلآخر خود انہیں چینی صدر شی جن پنگ سے ٹیلیفونک سے رابطہ کرکے وائرس سے نمٹنے میں چین کی اعلیٰ کارکردگی کا اعتراف کرنا پڑا۔اب تازہ ترین اطلاعات کے مطابق امدادی سامان سے لدا چینی جہاز اتوار کے روز نیو یارک پہنچ گیا ہے اٹلی کے عوام پہلے ہی چین،روس اور کیوبا کی جانب سے طبی امداد اور تعاون کا اعتراف کررہے تھے اب خبر ہے کہ چین اور کیوبا کے اشتراک سے ایسی ویکسین تیار کرلی گئی ہے جو کورونا کے مریضوں کے علاج میں حیران کن نتائج دے رہی ہے۔دنیا کے متعدد ممالک کیوبا اور چین سے اس دوا کے حصول کے لئے رابطہ کررہے ہیں۔کورونا نے دنیا کے تبدیل ہونے کے عمل کو فیصلہ کن مرحلے میں داخل کردیا ہے اور روس،چین محور نوآبادیتاتی باقیات کو شکست دینے میں کامیاب ہوتا نظر آرہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں