ریکوڈک پروجیکٹ میں مقامی نوجوانوں کو روزگار دیا جائے، پیپلز پارٹی

کوئٹہ (یو این اے) پیپلز پارٹی رخشان ڈویژن کے صدر نعیم بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ریکوڈک پروجیکٹ آر ڈی ایم سی میں مقامی نوجوانوں کو نظر انداز کرنا قابل مذمت عمل ہے یہ انٹرنیشنل پالیسیز و یو این اور ہیومن رائٹس چارٹر میں ہے کہ اگر کوئی بھی مائننگ کمپنی کسی علاقے میں کام کرتی ہے تو سب سے پہلا حق وہاں کے مقامی نوجوانوں کا ہے مگر جان بوجھ کر مقامی لوکل نوجوانوں کو منظم سازش کے تحت پری پلان طریقے سے دیوار سے لگایا جارہا ہے جن کو علاقے کے تعیلم یافتہ نوجوانوں کے ساتھ استحصالانہ پالیسیاں سمجھتے ہیں انٹرنیشنل قوانین کے تحت مائننگ کمپنیاں اس امر کی پابند ہیں کہ وہ سب سے پہلے علاقے کے مقامی تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار اور ملازمت کے مواقع دیں اور سوشل سیکٹر فنڈز سے علاقے کو ترقی دیں علاقے میں ترقیاتی کام نوکنڈی و آس پاس کے علاقے کی لوگوں کا بنیادی آئینی اور اس سرزمین کے لوگوں کا حق ہے جو وہاں کے سونے تانبے اور وسائل کے مالک ہیں بیرک گولڈ کمپنی اس علاقے سے سونا تانبا چاندی و دیگر وسائل لیجانے کے ساتھ وہاں کے پانی کے ذخائر استعمال کررہی ہے اور دنیا میں اس وقت اور آنے والے ادوار میں پانی دنیا کے تمام وسائل سے زیادہ قیمتی وسائل ہوگا انہوں نے مزید کہا کہ نوکنڈی ضلع چاغی سے علاقے کے نوجوانوں وہاں کے لوگوں کی جانب سے آر ڈی ایم سی ریکوڈک کاپر اینڈ گولڈ پروجیکٹ میں وہاں کے علاقے کے لوگوں کی نظراندازگی کی خبریں آرہی ہیں مگر ریکوڈک پروجیکٹ مینیجمنٹ سفید ہاتھی بنی ہوئی ہے اور ٹس سے مس نہیں ہورہی جس کی پاکستان پیپلز پارٹی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے انہوں نے مزید کہا کہ آر ڈی ایم سی مینیجمنٹ کی جانب سے علاقے و ضلع چاغی کے نوجوانوں کو میڈیکل ٹیسٹ کی بنیاد پر ملازمت و پوزیشنز پر روکنا مینیجمنٹ کی استحصالانہ پالیسیاں ہیں جسے ہم مسترد کرتے ہیں علاقے کے تعیلیم یافتہ نوجوانوں کو منظم سازش کے تحت دیوار سے لگایا جارہا ہے جو ناقابلِ برداشت پالیسیاں ہیں کمپنی کے سی ای او مارک برسٹو و دیگر ذمہ داران اس عمل کا نوٹس لیں اس عوامل پر کسی صورت خاموش نہیں رہیں گے اور نہ ہی فرد واحد کی علاقے کے عوام و نوجوانوں کیساتھ اس روزگار دشمن پالیسیوں کو قبول کیا جائے گا یہ پالیسیاں صرف علاقے کے نوجوانوں کا رستہ روکنے کے لیے رائج کیا جارہا ہے جبکہ دیگر صوبوں کے لوگوں یا مینیجمنٹ کے منظور نظر آفراد کے لیے ایسی کوئی پالیسیاں موجود نہیں ہیں منظور نظر افراد کو اپنے مخصوص لیبارٹری سے ٹیسٹوں میں ردوبدل رشوت دے کر کلین چٹ دی جاتی ہے اور اس وقت آر ڈی ایم سی اس کے پارٹنر آرگنائزیشنز میں مختلف میڈیکل ایشوز رکھنے والے افراد کام کررہے ہیں جبکہ میڈیکل کے نام پر پالیسیاں صرف لوکل و چاغی کے مقامی لوگوں پر عائد کی جارہی ہیں جن کی پی پی رخشان ڈویژن سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور ان ایشوز پر جلد رخشان کی سطح اور کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرکے تمام تر حقائق سامنے لائے جائیں گے اور بھرپور احتجاج کیا جائے گا پی پی پی رخشان ڈویژن نوکنڈی کے مقامی لوگوں ضلع چاغی کے عوام کے ساتھ ہے اور ان کے جمہوری احتجاج کی حمایت کرتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں