امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ کو بہن سے ملاقات کے بعد زنجیروں میں جکڑ کر لے جایا گیا

واشنگٹن: امریکی جیل میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی اپنی بہن فوزیہ صدیقی سے دوسرے روز بھی ملاقات ہوئی، عافیہ صدیقی یہی کہتی رہیں کہ انہیں اس جہنم سے نکالو، انہیں زنجیر میں جکڑ کر لے جایا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق عافیہ موومنٹ میڈیا انفارمیشن سیل نے ایک بیان میں بتایاکہ عافیہ صدیقی سے ملاقات میں فوزیہ صدیقی کے ہمراہ سینیٹر مشتاق احمد خان اور برطانوی نژاد امریکی وکیل کلائیو اسٹفورڈ اسمتھ بھی موجود تھے۔ 3 گھنٹے تک جاری رہنے والی اس ملاقات کی گفتگو کو مکمل طور پر ریکارڈ کیا گیا۔سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے موصول تفصیلات میں بتایا گیا کہ عافیہ صدیقی کو ملاقات کیلئے ایک چھوٹے سے کمرے میں لایا گیا جہاں درمیان میں شیشے کی دیوار حائل تھی۔ عافیہ کی صحت کمزور تھی اور آنکھوں میں آنسو لیے وہ بار بار کہہ رہی تھیں کہ مجھے اس جہنم سے نکالو۔سینیٹر مشتاق نے ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ ماحول تبدیل کرنے کیلئے انہوں نے ادب اور شاعری کے موضوعات کا سہارا لیا جس پر عافیہ یہی کہتی رہیں کہ مجھے اس جہنم سے نکالو۔اس موقع پر عافیہ صدیقی اور فوزیہ صدیقی نے بچپن کا گیت بھی گایا جسے وہ بچپن میں کھیل کے دوران گایا کرتی تھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں