بیٹے کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جارہا، میری جان کو بھی خطرہ ہے، پنجگور کے متاثرہ شخص کی فریاد

پنجگور (آن لائن) جان محمد بلوچ نے کہا ہے کہ میرا بیٹا فدا احمد زندہ تھا جب ہم نے بذریعہ میڈیا تمام قانونی آئینی حق استعمال کرتے ہوئے اپنی اور اپنی فیملی کی لیویز فورس سے تحفظ کی منتیں کی لیکن انہوں نے کوئی تعاون نہیں کیا، دشمنوں نے میرے بیٹے کو فائرنگ کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا، ہم نے پھر بھی انکی لاش کو تحصیل گچک سے پنجگور لاکر ڈپٹی کمشنر پنجگور آفس کے سامنے رکھ کر پنجگور کے اسٹوڈنٹس، سیاسی، سماجی شخصیت کے ہمراہ احتجاج بھی کیا، ملزمان اور ملزمان کے ساتھ ملے ہوئے لیویز فورس کے اہلکاروں کی نشاندہی بھی کی، ڈپٹی کمشنر پنجگور نے وعدہ کرکے ان کیخلاف کارروائی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا لیکن تاحال ان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجگور لیویز فورس ملزمان کو براہ راست سپورٹ کررہے ہے، انکی گرفتاری کیلئے چھاپے و کارروائی دور کی بات وہ ان سے گھل مل گئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ملزمان اس وقت تحصیل گچک میں لیویز فورس کے تھانے کے پیچھے کھیتی باڑی کررہے ہیں، لیویز فورس کے اہلکاروں ان کے ساتھ چائے اور ناشتے بھی کرتے ہیں لیکن ان کی گرفتاری کیلئے ٹال مٹول کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ملزمان نے اب مجھے قتل کرنے کی دھمکی دی ہے، کہ اپنی تیاری کرلو، انہوں نے کہا ہے کہ پنجگور ضلعی انتظامیہ اور لیویز فورس کے افسران کی ملی بھگت کو دیکھ کر انصاف سے مایوس ہوچکے ہیں، ہم ضلعی عدلیہ، چیف جسٹس بلوچستان سے اپیل کرتے ہیں کہ انکے خلاف کارروائی کریں اگر مجھ سمیت میرے کسی بھی فیملی کو کچھ ہوا اس کی ذمہ دار لیویز فورس ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں