کوہلو، سیاسی پارٹیوں کی مشترکہ ریلی، لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کیے بغیر بلوچستان میں امن نہیں آ سکتا ، شرکاء

کوہلو ( نذر بلوچ قلندرانی ) ملک بھر کی طرح آج بلوچستان ضلع کوہلو میں بھی آئین پاکستان کے تحفظ کے حوالے سے تحریک انصاف، بلوچستان نیشنل پارٹی اور پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی نے احتجاجی ریلی نکالی، ریلی بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ سے برآمد ہوئی جو جسٹس محمد نواز مری چوک میں مظاہرے کی شکل اختیار کر گیا جہاں مظاہرین نے ملک میں آئین کی بالادستی کی بحالی، بانی تحریک انصاف عمران خان کی رہائی اور سیاست میں اسٹبلشمنٹ کے مداخلت، چمن میں تجارتی پاپندیاں، اور گوادر میں باڑ کیخلاف شدید نعرے بازی کی، شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماءملک گامن مری، پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی کے ضلعی رہنما ایڈوکیٹ جمیل خجک اور تحریک انصاف کے کارکنوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسٹبلشمنٹ نے ہمیشہ سیاست میں مداخلت کرکے عوامی مینڈیٹ کا شب و روز خون کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسٹبلشمنٹ اگر اپنے لاڈلوں کو پالنا چاہتا ہے تو بیشک پالیں مگر سیاست میں مداخلت کرکے سیاسی پارٹیوں کو دیوار پر لگانا بند کر دیں، اگر انور الحق کاکڑ اور سرفراز بگٹی جیسے کٹھ پتلی عوام پر مسلط کرنے تھے تو باقاعدہ لسٹ جاری کرتے عوام کو الیکشن کی جھنجھٹ میں ڈال کر مقروض زدہ قوم کے پیسے کیوں ضائع کیے گئے ہیں؟ گوادر میں باڑ لگا کر مقامی لوگوں کو ان کے سرزمین سے بے داخل کیا جا رہا ہے جبکہ چمن میں تجارتی کاروبار پر پابندی لگا کر مقامی لوگوں کے معاشی قتل کرنا چاہتے ہیں، کوہلو میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے لانگ مارچ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کرکے غلامی کو مسترد کیا صحافیوں اور نوجوانوں کیخلاف جعلی ایف آئی آر کرکے نفرت کو ہوا دیا گیا، لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کیے بغیر بلوچستان میں خوشحالی اور امن قائم نہیں ہوسکتا، آخر میں شرکاءنے بانی تحریک انصاف عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں