کرونا وائرس، لاک ڈائون مزدور محصور ہوکر رہ گئے

حب ، کرونا وائرس لاک ڈائون حب میں ترقیاتی منصوبوں پر کام ٹھپ ہو گیا ،حب پل کی مرمت کا تعمیراتی میٹریل ختم ہونے کے سبب پل پر کام کرنے والے مزدور گزشتہ کئی دنوں سے ایک خیمے میں محصور ہو کر رہ گئے کھانے پینے کا راشن اور رقم بھی ختم ہو گئے ایک محنت کش دوست اپنے گھر سے کھانا اور چائے ناشتہ لے آتا ہے محنت کشوں کی فریاد تفصیلات کے مطابق حب اور کراچی کو زمینی راستے سے ملانے والے حب ندی پل جو کہ دونوں صوبوں کے بڑے شہروں کو ملانے کا واحد زمینی راستہ ہے پر مرمت کا کام شروع کیا گیا تھا لیکن پل کی مرمت کے کام پر مامور مزدوروں کی تعداد ناکافی ہونے کے سبب کام سست رفتاری کا شکار رہا جبکہ گزشتہ تقریباًایک ہفتے سے کرونا وائرس لاک ڈائون کی وجہ سے مرمت کا کام مکمل طور پر بند پڑا ہوا ہے اور پل پر کام کرنے والے محنت کش پل کے کنارے پولیس چیک پوسٹ کے ساتھ ہی قائم ایک خیمے میں گزشتہ کئی دنوں سے بے یار ومدد گار محصور پڑے ہوئے ہیں اس حوالے سے مزدوروں سے جب استفصار کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ لاک ڈائون کی وجہ سے ان کے پاس پل کی مرمت کے کام کا مٹیریل ختم ہو چکا ہے اور کام کا ٹھیکیدار بھی تربت میں لاک ڈائون کے سبب پھنسا ہوا ہے اب اُنکے پاس نہ تو رقم ہے اور نہ ہی میڑیل دستیاب جس سے مزید کام جاری رکھ سکیں حالانکہ اس وقت لاک ڈائون کی وجہ سے پل پر ٹریفک بھی معطل ہے اور کام کی رفتار کو تیز کر کے جلد مکمل کیا جاسکتا ہے لیکن وہ مجبوراً کام بند کرکے بیٹھ گئے انھوں نے مزیدبتایا کہ اُن کے پاس اب کھانے پینے کے راشن کیلئے بھی پیسے نہیں ہیں اور اُنکا ایک مزدور دوشت جو کہ حب شہر کا رہنے والا ہے وہ اپنے گھر سے کھانا اور چائے ناشتہ لے آتا ہے جس پر وہ گزر بسر کر رہے ہیں (رپورٹ عزیز لاسی حب)

اپنا تبصرہ بھیجیں