ماشکیل میں راستے بحال کرکے بارڈر ٹریڈ کھولا جائے، قبائلی رہنماﺅں کی پریس کانفرنس

کوئٹہ (آن لائن) ماشکیل سے تعلق رکھنے ٹرانسپورٹرز و قبائلی رہنماﺅں سردار زادہ صابر ریکی ، محمد اعظم ریکی نے کہا ہے کہ حالیہ طوفانی بارشوں کے باعث علاقے کا زمینی رابطہ واشک سے منقطع ہوچکا ہے جس کی وجہ سے خوراک کی شدید قلت ہے ۔ نوکنڈی ٹو ماشکیل 3 سال سے زیر تعمیرروڈ کام مکمل نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر میر عارف ریکی، حاجی اشرف ریکی، میر منصور ریکی، ڈسٹرکٹ ممبر محمد ہاشم ریکی، ظہور احمد دہانی، عبداللہ دہانی و دیگر بھی موجود تھے ۔انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے زمینی رابطہ منقطع ہونے سے اشیاءخوردونوش کی قلت کا سامنا ہے لوگوں کے گھروں میں فاقے پڑرہے ہیں حکومتی عدم توجہی نے لوگوں کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔ آمدو رفت میں دشواری کے باعث لوگوں کو ایک علاقے سے دوسرے علاقے تک سفر کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ سب تحصیل ماشکیل جوکہ ایران بارڈر سے منسلک ہے زیرو پوائنٹ ماشکیل بند ہے جسکی وجہ سے کاروباری اور ٹرانسپورٹرز نان شبینہ کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں بارڈر ٹریڈ سے وابستہ لوگ سالانہ حکومت کو کروڑوں روپے ٹیکس دیتے ہیںلیکن گزشتہ پانچ سال سے زیرو پوائنٹ بند کردیا گیا ہے دوبارہ کھول کر لوگوں کو بے روزگار ہونے سے بچایا جائے۔ نوکنڈی ٹو ماشکیل 2 ارب 70 کروڑ کا فنڈ این ایچ اے بلوچستان کے جی ایم کنسٹرکشن اور ممبر این ایچ اے بلوچستان غیر معیاری کام کررہے ہیں ۔ بارشوں کے باعث ماشکیل سے واشک کا مواصلاتی نظام کٹ کر رہ گیا جس کی وجہ سے خوراک کی قلت کا سامنا ہے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں بارشوں سے بند راستوں کو بحال کرکے بارڈرکھولا جائے تاکہ روزگار کے مواقع میسر آسکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں