حکومت کاپڑھے لکھے نوجوانوں کیساتھ یہ روئیہ راستہ بدلنے پر مجبورکررہا ہے،جمال شاہ کاکڑ

کوئٹہ؛ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدر و سابق اسپیکر جمال شاہ کاکڑ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نوجوانوں کی ذہن سازی،مسائل حل کرنے کی بجائے ان پر مجرموں کی طرح لاٹھی چارج،آنسو گیس کا استعمال اور گرفتاریاں کر کے نوجوانوں کو منفی سوچ کی جانب گامزن کررہی ہے، کوئٹہ میں طلباء پر تشدد بدترین عمل ہے صوبائی حکومت، آئی جی پولیس،ڈی آئی جی کوئٹہ جواب دیں کہ آخر طلباء نے ایسا کونسا جرم کیا تھا کہ ان کے سر پھاڑے گئے اور گرفتار کیا گیا، حکومت اگر حالات ٹھیک نہیں کرسکتی تو مزید خرابی کی طرف بھی لیکر جانے سے گریز کرے۔یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی، انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالج میں ٹیسٹ دینے کے لئے آنے والے طلباء بے ضابطگیوں کے خلاف پر امن احتجاج کر رہے تھے بجائے اسکے کہ حکومتی نمائندگان انہیں سنتے اور مسائل حل کرتے حکومت نے پولیس کے ذریعے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا،آنسو گیس استعمال کی اور پھر بعد میں گرفتار کرلیا جب حکومت کو احساس ہوا کہ انہوں نے سرا سر ناانصافی کی ہے تو عوامی رد عمل کے خوف سے طلباء کو رہا کردیاگیا انہوں نے کہاکہ ایسی حکومت ہم نے کبھی نہیں دیکھی جو پولیس کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کر رہی ہے اور پہلے مظاہرین پر تشدد اور گرفتار یاں اور بعد میں انہیں رہا کردیتی ہے یوں محسو س ہوتا ہے کہ حکومتی ارکان کی پولیس سمیت کسی بھی ادارے پر کنٹرول نہیں ہے اور اپنی من مرضی سے پولیس جسے چاہے گرفتار یا تشدد کا نشانہ بناتی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ماضی میں بھی حالات بہت خراب ہوئے ہیں اور اب تک یہ حالات معمول پر نہیں آئے ہیں اگر حکومت نے پڑھے لکھے باشعور نوجوانوں کے ساتھ یہی روئیہ رواں رکھا تو نوجوان ایک بار پھر راستہ بھٹک سکتے ہیں جسکی مکمل ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی انہوں نے مطالبہ کیا کہ طلباء پر تشدداور گرفتاریاں کرنے والوں کے خلاف فور ی کاروائی عمل میں لائی جائے ساتھ ہی طلباء کے تمام جائز مطالبات و سنا اور انہیں حل کیا جائے

اپنا تبصرہ بھیجیں