کسی سفارتخانے کو بند کرنے یا سفارتی عملے کو نکالنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، شیخ رشید

اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی جانب فرانسیسی سفارتکار کی ملک سے بے دخلی کے معاملے میں حکومت اور 22 کروڑ عوام کی مجبوریاں ہیں، ہم بین الاقوامی دباؤ میں آجائیں گے، کسی سفارتخانے کو بند کرنے یا سفارتی عملے کو نکالنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں،ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی سے افواہوں کا طوفان ختم ہوگیا، پاک فوج اور وزیر اعظم ایک پیج پر ہیں۔ ان خیالات کاا ظہار انہوں نے منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم ٹی ایل پی کے ساتھ فورتھ شیڈول سمیت دیگر مسائل پر بات کرچکے ہیں جبکہ فرانسیسی سفارتکار کا انخلا ہمارے لیے مشکلات کا باعث ہے۔ کالعدم تنظیم کے ایک مطالبے کے علاوہ سارے نکات حل طلب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرانسیسی سفارتکار کی ملک سے بے دخلی کے علاوہ کوئی دوسرے تحفظات نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں ٹی ایل پی کی قیادت سے رابطہ کروں گا، فرانسیسی سفارتکار کی بے دخلی کا معاملہ کیے مسائل پیدا کرے گا۔وفاقی وزیر داخلہ نے ایک مرتبہ پھر دہرایا کہا کہ دیگر مسائل قابل ذکر نہیں ہیں لیکن سفارتکار کی بے دخلی سے پورپی ممالک کے ساتھ کیے مسائل جنم لیں گے جبکہ ہم معاشی اور دیگر بحران کا سامنا کررہے ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ اگرچہ ٹی ایل پی سے منگل تک بات ہوئی تھی لیکن میں آج ا ور کل صبح 10 بجے بھی رابطہ کروں گا اور امید رکھتا ہوں کہ وہ دونوں طرف سڑکوں کو کھول دیں۔ ٹی ایل پی سے بات کرنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان سے رابطہ کروں گا اور تمام مسائل پر اتفاق ہے جبکہ ٹی ایل پی نے فرانسیسی سفارتکار کی بے دخلی کے لیے 2 نومبر دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کا یہ چھٹا دھرنا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ فرانسیسی سفارتکار کی بے دخلی کے معاملے میں حکومت اور 22 کروڑ عوام کی مجبوریاں ہیں اور یہ عالمی دباؤ کا باعث بنے گا۔ جس پر وزیراعظم اور اعلیٰ قیادت کا بھی اتفاق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کی رپورٹ پیش کردی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں تنظیم کے سربراہ سعد رضوی اور ان کی شوریٰ سے توقع رکھتا ہوں کہ وہ پاکستان اور اس کے عوام کے حوالے سے بہتر سوچیں گے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کالعدم ٹی ایل پی ایک نکاتی ایجنڈے فرانسیسی سفارت خانے کی بندش کے معاملے پر غور کر کے نظر ثانی کرے، ہم فورتھ شیڈول،کارکنان کی رہائی کے معاملے پر پیشرفت کے لیے تیار ہیں۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ’معاملہ پارلیمنٹ میں بھی لے جائیں گے اپوزیشن نہیں آئیگی اور جب اپوزیشن نہیں آئیگی توپھراس معاملے پرمسئلہ پیدا ہوگا‘۔۔ وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسلام اورپاکستان اکٹھے ہیں، پاکستان کلمے کی بنیاد پربنا ہے، لیبیا، عراق، یمن،شام جیسی کوئی بدامنی نہیں چاہتے، ایسی کوئی بدامنی نہیں چاہتے جس سے پاکستان کی سالمیت،معیشت پرخوفناک اثرپڑے، ایک نکاتی ایجنڈے پرکالعدم ٹی ایل پی غورکرے۔شیخ رشید نے کالعدم جماعت کی جانب سے دیے جانے دھرنوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس کی جانب سے پہلا دھرنا 2017 میں فیض ا?باد میں دیا گیا، دوسرا 2018 میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف دیا گیا۔ تیسرا دھرنا 2018 میں ہی ا?سیہ بی بی کی رہائی کے خلاف دیا گیا جبکہ چوتھا فرانسیسی سفیر کو نکالے جانے کے تھا۔ پانچواں دھرنا اپریل 2021 میں فرانسیسی سفیر کو نکالے جانے کے لیے دیا گیا جبکہ چھٹا دھرنا 19 اکتوبر کو دیا گیا۔ ایک سوال پر شیخ رشید احمد نے ڈی جی ا?ئی ایس ا?ئی کی تقرری کے حوالے سے ا?گاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ جنرل فیض حمید 19 نومبر تک ڈی جی ا?ئی ایس ا?ئی کی ذمہ داری انجام دیں گے جبکہ 20 نومبر سے لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم بطور ڈی جی ا?ئی ایس ا?ئی عہدہ سنبھالیں گے۔ افواہوں کا طوفان ا?ج ختم ہو گیا، وزیراعظم اورافواج پاکستان ایک پیج پر ہیں۔ #/s#

اپنا تبصرہ بھیجیں