بھارت،سکیورٹی فورسز نے شہریوں کو عسکریت پسند سمجھ کر ہلاک کر دیا

ناگالینڈ :بھارتی ریاست ناگالینڈ میں سکیورٹی فورسز کی ایک ٹرک پر فائرنگ سے چھ شہری ہلاک ہوگئے۔ فورسز کے مطابق وہ سمجھے تھے کہ ٹرک میں عسکریت پسند سوار تھے نا کہ شہری۔ بعدازاں فورسز کی مظاہرین پر فائرنگ سے مزید سات افراد ہلاک ہوگئے۔

اطلاعات کے مطابق فائرنگ کے بعد شہریوں کا ہجوم احتجاج کے لیے اکٹھا ہوگیا۔ بعد ازاں مظاہرین پر بھی فائرنگ کی گئی۔ ناگالینڈ کے پولیس افسر سندیپ تامگاڑگے نے بتایا ہے کہ یہ واقعہ ہفتے کے روز بھارت اور میانمار کی سرحد کے قریب پیش آیا۔ انہوں نے تیرہ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، جس میں ایک مقامی مزدور بھی شمال ہے۔ ”پورے مون ضلع میں اس وقت حالات بہت کشیدہ ہیں۔‘‘

تامگاڑگے نے کہا کہ چھ مزدور اوٹنگ گاؤں میں اپنے گھروں کو لوٹتے ہوئے سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے۔ فوجی دراصل اسی راستے پر عسکریت پسندوں کو نشانہ بنانے کے لیے پہلے ہی گھات لگائے ہوئے تھے۔ سکیورٹی فورسز کی جانب سے ان مزدوروں کو عسکریت پسند سمجھا گیا اور ان پر فائرنگ کر دی گی۔ جب یہ مزدور گھر نہیں پہنچے تو ان کے رشتہ داروں نے ان کی تلاش شروع کر دی اور لاشیں ملنے پر انہوں نے سکیورٹی فورسز سے معاملے کی پوچھ گچھ کی۔

بتایا گیا ہے کہ ناراض علاقہ مکینوں نے سکیورٹی فورسز کی دو گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ اسی دوران سکیورٹی فورسز کی مشتعل افراد پر فائرنگ سے سات افراد ہلاک ہو گئے۔تامگاڑگے نے فائرنگ کے مقام سے بتایا، ”یہ وہ جگہ ہے جہاں دونوں فریقوں کے درمیان تصادم ہوا، اور سکیورٹی اہلکاروں نے فائرنگ کی، جس سے مزید سات افراد ہلاک ہو گئے۔‘‘

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے جنوب مشرقی علاقے مدن پور کھادر میں روہنگیاہ پناہ گزینوں کا یہ کیمپ اتوار کی شب آگ لگنے سے جل کر خاک ہو گیا۔ یہاں کی جھونپڑیوں میں 53 روہنگيا خاندان آباد تھے اور آگ لگنے کی وجہ سے ڈھائی سے سو زیادہ پناہ گزین اب بغیر چھت کے ہیں۔

بھارتی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ وہ ‘جامع انٹیلجنس‘ کی بنیاد پر علاقے میں سرگرم باغیوں کا تعاقب کر رہی تھی۔ بھارتی فوج کا مزید کہنا تھا کہ اس واقعے میں سکیورٹی فورسز کا ایک رکن ہلاک اور دیگر زخمی ہوگئے۔ بھارتی فوج کے مطابق اس واقعے میں جانوں کے ضیاع کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جا رہی ہیں اور ”قانون کے مطابق مناسب کارروائی کی جائے گی۔‘‘

علاوہ ازیں ناگالینڈ کے وزیر اعلیٰ نے شہریوں کو پر امن رہنے کی اپیل کی ہے اور واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا۔ انہوں نے ٹویٹر پر کہا، ”اوٹنگ، مون میں شہریوں کی ہلاکت کا افسوسناک واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ تمام طبقات سے پر امن رہنے کی اپیل کی جاتی ہے۔‘‘

اپنا تبصرہ بھیجیں