لوگ تعاون کریں، لاک ڈاؤن میں نرمی لائی جا سکتی ہے، جام کمال

کوئٹہ:وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کورونا وائرس کے سدباب کیلئے پہلا فیز ختم ہونے جے بعد دوسرے مرحلے کا آغاز ہے صوبے میں وائرس کا پھیلاؤ خطرناک ہو سکتا ہے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی، کوئٹہ میں اب تک 600 رینڈم ٹیسٹ میں سے 35 مثبت کیس آئے ہیں،رینڈم ٹیسٹ کے نتائج کے بعد مخصوص علاقوں میں لاک ڈاؤن اور راشن کی فراہمی کی صورتحال کا جائزہ لیں گے، مساجد کی جانب سے ایس او پی پر عملدرآمد کاجائزہ لیاجارہاہے، جن مساجد میں خلاف ورزی ہورہی ہے ان کے بارے میں علماء کی مشاورت سے کارروائی کی جائیگی،اگر لوگ لاک ڈاون میں تعاون کریں گے تو اس میں نرمی بھی لائی جاسکتی ہے،رمضان کے پہلے 10روز میں صورتحال دیکھ کر آئندہ لاک ڈاون کا فیصلہ کریں گے۔ یہ بات انہوں نے پیر کو سول سیکرٹریٹ کوئٹہ میں قائم صوبائی کورونا وائرس کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن(ر) فضیل اصغر، کمانڈ اینڈ کنڑول روم کے سربراہ عمران گچکی سمیت دیگر بھی موجود تھے، وزیراعلیٰ جام کمال خان نے کہا کہ حکومت کی ٹیسٹنگ کی استعداد میں اضافہ ہورہاہے جس کے بعد ہم ٹیسٹنگ کاعمل بڑھارہے ہیں، رینڈم ٹیسٹنگ سے پتہ چلے گا کہ کیسز کتنے زیادہ ہورہے ہیں،انہوں نے کہاکہ ہم نے مقامی سطح پر ٹیسٹنگ کیلئے میکنزم بنالیا ہے، رینڈم ٹیسٹنگ میں ٹیسٹ کرنے سے پتہ چلا ہے کہ مقامی سطح پر کوروناکے کیسز سامنے ا ٓئے ہیں، ایسے علاقے جہاں سے زیادہ کیسزسامنے آئیں گے وہاں لاک ڈاون اورراشن کے حوالے سے حکمت عملی بنائیں گے انہوں نے کہا کہ کورونا کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر کام ہورہا وقت کیساتھ لوکل کیسز میں اضافہ ہورہا ہے حکومت کے پاس ان لوگوں کا ڈیٹا تھا جو بیمار ہونے پر خود آئے ہمارے پاس آئے جبکہ ہمارے پر 25 علاقوں کا ڈیٹا تھا ہی نہیں پچھلے تین دنوں سے مختلف علاقوں میں 600 رینڈم ٹیسٹ کئے گئے جن میں 35 مثبت کیس آئے ہیں،انہوں نے کہا کہاحکومت کیساتھ جامعات کے طلبہء اور فیکلٹی ملکر کام کررہی ہے بلوچستان میں کورونا کا پہلا فیز ختم ہوگیااب کورونا کے حوالے سے دوسرا فیز شروع ہوگیا ہے،دوسرے مرحلے میں ہمیں لاک ڈاون کے اثرات اور معاشی صورتحال کو بھی دیکھناہے،انہوں نے کہاکہ بلوچستان کا کسی دوسرے صوبے کے ساتھ موازانہ نہ کیا جائے، ہمارے پاس طبی شعبے میں اتنی زیادہ سہولیات نہیں ہیں، نجی شعبے میں میڈیکل کی سہولیات بھی دوسرے صوبوں کی نسبت بہت کم ہے،کوروناوائرس کے حوالے سے ہم اپنے وسائل میں رہتے ہوئے بہت کچھ کررہے ہیں اور کوروناکے پھیلاو کو روکنے کیلئے مزید کام کرناہوگا،ہمارے یہاں کورونا کا پھیلاو بہت خطرناک ہوسکتا ہے، ہمیں اس دن سے گھبراناچاہئے کہ جب کوروناکی وجہ سے اسپتالوں میں رش ہوگا، اگر کوروناکے کیسز ہزاروں میں چلے گئے تو اسے سنبھالنا بہت مشکل ہوجائیگا،کوروناکے خطرے کو احتیاط سے کنٹرول کیاجاسکتاہے،انہوں نے کہا کہ وزیراعلی سیکریٹریٹ کے ایک اہم افسر کے والدکاگذشتہ روز کوروناسے انتقال ہوا، ایک سابق صوبائی وزیر بھی کوروناوائرس کے باعث انتقال کرگئے ہیں کورونا کے حوالے سے نئی چیزیں دریافت ہورہی ہے لوگ لاک ڈاون کا خیال نہیں رکھ رہے دانستہ اور نادانستہ طور پر لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرنیوالوں کی گرفتاریاں ہوں گی،ہم فیس ماسکنگ کے حوالے سے سختی کررہے ہیں کہ نوجوان طبقہ کو خاص احتیاط کرنا ہوگی نوجوان طبقہ کوروناوائرس اپنے گھروں کو منتقل کرسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ کوئی انسان بھوک سے جلدی نہیں مرتااگر کوئی انسان کچھ نہ کھائے تو ایک ماہ تک زندہ رہ سکتا ہے لاک ڈاون کی خلاف ورزی پر کارروائیوں کا سلسلہ سخت کررہے ہیں،وفاق کی جانب سے ضروری آلات ملنے کا سلسلہ جاری ہے وفاقی حکومت سے پی سی آر مشین،ٹیسٹنگ اور پی پی ای کٹس سمیت تعاون ملاہے، اس کے علاوہ پرائیویٹ ڈونرز کی جانب سے بھی ہمیں کٹس ملی ہیں، جام کمال خان نے کہاکہ مساجد کی جانب سے ایس او پی پر عملدرآمد کاجائزہ لیاجارہاہے، جن مساجد میں خلاف ورزی ہورہی ہے ان کے بارے میں علماء کی مشاورت سے کارروائی کی جائیگی،اگر لوگ لاک ڈاون میں تعاون کریں گے تو اس میں نرمی بھی لائی جاسکتی ہے، لاک ڈاون کی توسیع اوراس میں نرمی کاانحصار لوگوں کے تعاون پر ہے، انہوں نے کہاکہ رمضان کے پہلے 10روز میں صورتحال دیکھ کر آئندہ لاک ڈاون کا فیصلہ کریں گے

اپنا تبصرہ بھیجیں